Brailvi Books

حسنِ اخلاق
17 - 74
(۲۸)۔۔۔۔۔۔ حضرت سیدناابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضورسید العالمین صَلَّی اللہ تَعَالیٰ علیہ وَالہٖ وَسلَّم نے ارشاد فرمایا ،'' آدمی کی عزت اُسکا دین ہے ،اُسکی مروت اسکی عقل ہے اوراُسکی شرافت اس کا اخلاق ہے۔''
        (مسند احمد بن حنبل ،مسند ابی ہریرہ ، ج۳، رقم۸۷۸۲،ص۲۹۲)
(۲۹)۔۔۔۔۔۔ حضرت سیدنااشج العصری رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ مجھے حضورسرورِکونین صَلَّی اللہ تَعَالیٰ علیہ وَالہٖ وَسلَّم نے ارشاد فرمایا،'' اگرتجھ میں دو خصلتیں ہوں تو تُواللہ تبارک وتعالیٰ کا محبوب بن جائے گا ، وہ دو خصلتیں حلم اوربردباری ہے۔'' میں عرض گزار ہوا ''یارسول اللہ صَلَّی اللہ تَعَالیٰ علیہ وَالہٖ وَسلَّم! کیا وہ خصلتیں ہم خود اپنے آپ میں پیدا کریں یا اللہ تبارک وتعالیٰ نے انہیں ہم میں فطرتًا پیدا فرمایا ہے؟''

     محبوبِ رب العالمین صَلَّی اللہ تَعَالیٰ علیہ وَالہٖ وَسلَّم نے ارشاد فرمایا ،'' نہیں بلکہ اللہ تعالیٰ نے تمہاری فطرت انہی دوخصلتوں پررکھی ہے ۔'' پھر میں نے کہا ،''تمام تعریفیں اُس رب عزوجل کیلئے ہیں جس نے میری فطرت اُن دوخصلتوں پر رکھی جن میں اس کی رضا پوشیدہ ہے۔''

(۳۰)۔۔۔۔۔۔ حضرت سیدتناام سلمیٰ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ مدینے کے سلطان شاہ عالمیان صَلَّی اللہ تَعَالیٰ علیہ وَالہٖ وَسلَّم نے ارشاد فرمایا،'' جس میں تین باتوں میں سے کوئی ایک بھی نہ پائی جائے تووہ اپنے کسی بھی عمل کے ثواب کی امید نہ رکھے، ایسا تقوٰی جو محارم(یعنی حرام کاموں) سے روکے یا ایسا حلم جو اسے گمراہی سے روکے یا حسنِ اخلاق جس کے ساتھ وہ لوگوں (معاشرے)میں زندگی بسر کرے ۔''
(شعب الایمان ، باب فی حسن الخلق ، فصل فی الحلم والتؤدۃ،ج۶، رقم ۸۴۲۴، ص۳۳۹ )
Flag Counter