اگر ہم نے یہ نہ کیا تو گناہگار ہوں گے ۔(بہارشریعت،حصہ۱۶،ص۲۵۹) (8)۔۔۔۔۔۔ امر بالمعروف کرنے والے مبلغ کے پاس علم ہونا ضروری ہے ورنہ کس طر ح سمجھائے گا ؟ اس لئے اسلامی کتابو ں کا مطالعہ کرنا ضروری ہے ۔(عوام مبلغین) جتنا کتاب میں پڑھیں یا علماء حقہ سے سنیں وہی بیان کریں ۔ اپنی طرف سے آیات واحادیث کی تفسیر وتشریح نہ کریں ۔(9)۔۔۔۔۔۔ مبلغ کی نیت صرف رضائے الٰہی عَزَّوَجَلَّ کا حصول اور اسلام کی سر بلند ی ہو ۔ (10)۔۔۔۔۔۔ مبلغ کا با اخلاق اور ملنسار اور باکردار ہونا بے حدضروری ہے ۔ (11)۔۔۔۔۔۔مبلغ صابر اور بردبار بھی ہو ، ہوسکتا ہے جس کو سمجھا یا جارہا ہے وہ بپھر جائے یا گالی وغیرہ بک دے ۔ مبلغ کے لئے یہ موقع امتحان کا ہوتا ہے ۔ اگر دامنِ صبر ہاتھ سے جاتا رہا اور آپ نے بھی خدانخواستہ غصہ کا مظاہر ہ کیا تو آپ بازی ہار گئے ۔(12)۔۔۔۔۔۔ مبلغ کے مزاج میں بے جا غصہ ہو ہی نہ ، نرمی ہی نرمی ہونی چاہے۔ (13)۔۔۔۔۔۔ عوام (یعنی جوعالم نہ ہو )ہرگز مشہور ومعروف علمائے حَقَّہ اور مفتیانِ کرام کی ٹوہ میں نہ رہیں ۔ ان کی غلطیاں نہ نکالیں ۔ ان کو