Brailvi Books

حکایتیں اور نصیحتیں
9 - 649
اگر ہم نے یہ نہ کیا تو گناہگار ہوں گے ۔(بہارشریعت،حصہ۱۶،ص۲۵۹) (8)۔۔۔۔۔۔ امر بالمعروف کرنے والے مبلغ کے پاس علم ہونا ضروری ہے ورنہ کس طر ح سمجھائے گا ؟ اس لئے اسلامی کتابو ں کا مطالعہ کرنا ضروری ہے ۔(عوام مبلغین) جتنا کتاب میں پڑھیں یا علماء حقہ سے سنیں وہی بیان کریں ۔ اپنی طرف سے آیات واحادیث کی تفسیر وتشریح نہ کریں ۔(9)۔۔۔۔۔۔ مبلغ کی نیت صرف رضائے الٰہی عَزَّوَجَلَّ کا حصول اور اسلام کی سر بلند ی ہو ۔ (10)۔۔۔۔۔۔ مبلغ کا با اخلاق اور ملنسار اور باکردار ہونا بے حدضروری ہے ۔ (11)۔۔۔۔۔۔مبلغ صابر اور بردبار بھی ہو ، ہوسکتا ہے جس کو سمجھا یا جارہا ہے وہ بپھر جائے یا گالی وغیرہ بک دے ۔ مبلغ کے لئے یہ موقع امتحان کا ہوتا ہے ۔ اگر دامنِ صبر ہاتھ سے جاتا رہا اور آپ نے بھی خدانخواستہ غصہ کا مظاہر ہ کیا تو آپ بازی ہار گئے ۔(12)۔۔۔۔۔۔ مبلغ کے مزاج میں بے جا غصہ ہو ہی نہ ، نرمی ہی نرمی ہونی چاہے۔ (13)۔۔۔۔۔۔ عوام (یعنی جوعالم نہ ہو )ہرگز مشہور ومعروف علمائے حَقَّہ اور مفتیانِ کرام کی ٹوہ میں نہ رہیں ۔ ان کی غلطیاں نہ نکالیں ۔ ان کو
اَمْرٌ بِالْمَعْرُوْف وَنَہْیٌ عَنِ الْمُنْکَر
نہ کریں کہ یہ بے ادبی ہے ہوسکتا ہے کہ وہ حضرات کسی خاص مصلحت کے تحت ایسا کر رہے ہوں۔ اور عوام کی نظروہاں تک نہ پہنچے۔
(الفتاوی الہندیۃ، کتاب الکراہۃ،الباب السابع عشرفی الغناء ۔۔۔۔۔۔ الخ، ج۵، ص۳۵۳)
 (14)۔۔۔۔۔۔ کسی کو گناہ کرتا دیکھیں اور معاذ اللہ( عَزَّوَجَلَّ ) خود بھی وہی گناہ کرتے ہیں پھر بھی اسے گناہ سے منع کریں ۔ کیونکہ آپ کے ذمے تو دو چیزیں واجب ہیں : (۱) برے کام سے بچنا اور (۲ ) دوسرے کو برے کام سے منع کرنا ۔ اگر ایک واجب کے تارک ہیں تو دوسرے کے تارک کیوں بنیں؟
(الفتاوی الہندیۃ، کتاب الکراہۃ،الباب السابع عشرفی الغناء ۔۔۔۔۔۔الخ،ج۵،ص۳۵۳)
 سر کارِ مدینہ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم کا فرمانِ عالیشان ہے :
 ''بَلِّغُوْ اعَنِّیْ وَلَوْ اٰیَۃً
پہنچا دو میری طرف سے اگر چہ ایک ہی آیت ہو ۔
(مشکوٰۃ المصابیح ،کتاب العلم، الحدیث۱۹۸، ج۱، ص۵۹)
Flag Counter