حکایتیں اور نصیحتیں |
ترجمہ:(۱)۔۔۔۔۔۔میں دوستوں کے پاس رُکا، اُن کی قبریں دوڑ لگانے والے گھڑسواروں کی طرف صف بستہ تھیں۔ (۲)۔۔۔۔۔۔پس جب میں رویا اور میرے آنسو بہنے لگے تو میری آنکھوں نے ان کے درمیان میرا مکان دیکھ لیا۔ آپ رحمۃاللہ تعالیٰ علیہ مزید فرماتے ہیں: ''اسی طرح میں تھوڑاسا چلامیرے آنسو بہہ رہے تھے اور میرا دل فراقِ احباب سے چھلنی تھا، میں نے ایک قبر پر لگی تختی پر یہ اشعار لکھے ہوئے دیکھے:
یَا اَیَّہَا النَّاسُ کَانَ لِیْ اَمَلٌ قَصَرَ بِیْ عَنْ بُلُوْغِہِ الْاَجَلُ فَلَیَّقَ اللہُ رَبُّہ، رَجُلَ اَمْکَنَہ، فِیْ حِیَاتِہِ الْعَمَلُ مَا اَنَا وَحْدِیْ جُعِلْتُ حَیْثُ تَرَی کَلٌّ اِلٰی مَا نُقِلْتُ یَنْتَقِلُ
ترجمہ:(۱)۔۔۔۔۔۔اے لوگو!میر ی بہت سی امیدیں تھیں میرے مر جانے سے وہ نامکمل رہ گئیں۔ (۲)۔۔۔۔۔۔پس اللہ عَزَّوَجَلَّ جس شخص پر رحم فرماتا ہے اُسے دنیاوی زندگی میں عمل کاموقع عطا فرما دیتا ہے۔ (۳)۔۔۔۔۔۔صرف مجھے ہی یہاں نہیں رکھا گیابلکہ تو دیکھے گا کہ جدھر مجھے بھیجا گیا ہر ایک ادھر ہی منتقل ہو گا۔ اورآپ رحمۃاللہ تعالیٰ علیہ فرماتے ہیں:''اسی طرح میں نے ایک اور قبر پر لکھا ہو ا دیکھا :
قِفْ وَاعْتَبِرْ فَقَرِیْبًا تَحِلُّ ہٰذَا المَحَلَّا ہٰذَا مَکَانٌ یُسَاوِی فِیْہِ الْاَعَزُّ الْاَذَلَّا
ترجمہ:(۱)۔۔۔۔۔۔(اے گزرنے والے!)ذرا ٹھہر جا!اور عبرت حاصل کر، عنقریب تجھے بھی اس مکان میں اُترنا ہے۔ (۲)۔۔۔۔۔۔یہ ایسا مکان ہے جس میں عزت وذلت والے سب برابر ہیں۔ اور فرماتے ہیں:''میں نے ایک عورت کو دیکھا جو اپنے بیٹے کی قبر پر روروکر یہ اشعار پڑھ رہی تھی :
بِاللہِ یَاقَبْرُ ہَلْ زَالَتْ مَحَاسِنُہ، وَہَلْ تَغَیَّرَ ذَاکَ الْمَنْظَرُ النَّضْرُ یَاقَبْرُ مَا اَنْتِ لَا رَوْضٌ وَلَا فَلَکٌ فَکَیْفَ یَجْمَعُ فِیْکِ اَلشَّمْسُ وَالْقَمَرُ
ترجمہ:(۱)۔۔۔۔۔۔اللہ عَزَّوَجَلَّ کی قسم! اے قبر! کیا اس کے خوبصورت اعضاء برباد ہوگئے؟ اور کیا اس کا پُرکشش اور تروتازہ (چہرہ) تبدیل ہو گیا؟ (۲)۔۔۔۔۔۔اے قبر !تو کیا ہے؟ تو باغ ہے، نہ آسمان پھر کیسے تجھ میں چاند سورج (جیسے لوگ) جمع ہوجاتے ہیں۔ اور فرماتے ہیں:''اسی طرح ایک دن میں کچھ ایسی قبروں کے پاس سے گزرا جن کو میں پہچانتا تھا اور وہ سب ایسے تھے جنہوں نے بہت خوش وخرم، عیش وعشرت اور لذات وشہوات میں زندگی گزاری۔ میں نے ان کی قبروں کی ایک تختی پر یہ اشعار لکھے ہوئے پائے: