حکایتیں اور نصیحتیں |
مَنَازِلُ دُنْیَایَ عَمَّرْتُہَا وَخَرَبْتُ دَارِیْ فِی الْآخِرَۃِ اَصْبَحْتُ اَنْکَرُ دَارِی الْخَرَابَ وَاَرْغَبْتُ فِیْ دَارِی الْعَامِرَۃِ
ترجمہ:(۱)۔۔۔۔۔۔میں نے اپنی دنیا کے گھروں کو آباد کیااور آخرت کے گھر کو ویران کر دیا۔ (۲)۔۔۔۔۔۔اب میں اپنے ویران گھر کو ناپسند کرنے لگا ہوں اور اپنے آباد گھر میں رغبت رکھتا ہوں۔
حُسنِ ظن کی برکت:
حضرتِ سیِّدُناابوعمر ضریر علیہ رحمۃاللہ القدیر فرماتے ہیں کہ مجھے حضرتِ سیِّدُنا حا زم رحمۃاللہ تعالیٰ علیہ کے بھا ئی حضرتِ سیِّدُنا سہل رحمۃاللہ تعالیٰ علیہ نے بتایا کہ ''میں نے حضرتِ سیِّدُنامالک بن دینار علیہ رحمۃاللہ الغفار کو وصال کے بعدخواب میں دیکھا توپوچھا: ''اے ابویحیٰ رحمۃاللہ تعالیٰ علیہ! آپ اللہ عَزَّوَجَلَّ کی بارگاہ میں کس حالت میں حاضرہوئے ؟'' حضرتِ سیِّدُنا مالک بن دینار علیہ رحمۃاللہ الغفار نے ارشاد فرما یا: ''میں اللہ عَزَّوَجَلَّ کی بارگاہ میں بہت زیا دہ گناہو ں کے سا تھ حاضر ہوا جنہیں اللہ عَزَّوَجَلَّ کے متعلق میرے حُسنِ ظن نے ختم کردیا۔'' ایک زاہد سے سوال کیا گیا: ''آپ کیسے ہیں ؟'' تو انہوں نے یہ حکمت بھرا جواب ارشاد فرمایا: ''اس شخص کا حال کیسا ہو گا جو بلا زادِراہ سفر کا ارادہ رکھتا ہے، وحشت نا ک قبر میں بغیر مونس وغمخوارکے رہے گا اور اپنے قادر مالک کی بارگاہ میں بغیر حجت کے حا ضر ہو گا۔''
آخرت کی پہلی منزل:
حضرتِ سیِّدُنا عثما ن بن عفا ن رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے بارے میں ہے کہ آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ قبر پر کھڑے ہو کررو رہے تھے۔ آپ رضی اللہ تعا لیٰ عنہ سے عرض کی گئی: ''جنت ودوزخ کاذکر کرکے تو آپ نہیں روتے مگر قبر کو یاد کرکے روتے ہیں؟'' توآپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے ارشا د فرمایا: میں نے حضور سیِّدُ الَْمُبَلِّغِیْن، جنابِ رَحْمَۃٌ لِّلْعٰلَمِیْن صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم کویہ فرماتے سناکہ ''قبر آخرت کی منازل میں سے پہلی منزل ہے، اگر کوئی اس سے نجات پاگیا توبعد والا معاملہ اس سے آسان ہو گا اور اگر اس سے نجات نہ ہوئی تو بعد والا معاملہ اس سے بھی زیادہ مشکل ہو گا۔''
(جامع التر مذی،ابواب الز ھد،باب ماجاء فی فظاعۃ القبر وانہ اول منازل الآخرۃ، الحدیث ۲۳0۸ ، ص ۱۸۸۴)
ایک قبرپرچند اشعارلکھے ہوئے تھے ، جن کا مفہوم یہ ہے: ''بوسیدہ اور ٹوٹی پھوٹی قبروں میں رہنے والوں پر سلام ہو، ان کی حالت ایسی ہو چکی ہے گویا وہ دنیاکی مجالس میں کبھی نہیں بیٹھے، کبھی بھی اس کا ٹھنڈا پانی نہیں پیا اور نہ ہی کبھی کچھ مزے دار کھاناکھایاہے، زندگی میں ان کا مد ِمقابل کوئی نہ تھا، طویل