(۴)۔۔۔۔۔۔یہی فقراء ہیں کہ جن سے خوشبو پھیلی اور یہ لوگ سراً وجہراً (یعنی آہستہ اوربلند آواز سے) ذکر ِالٰہی عَزَّوَجَلَّ میں مشغول رہتے ہیں۔
(۵)۔۔۔۔۔۔کتنی ہی بار انہوں نے زمانے کی سختیوں پر صبر کیا لہٰذا اللہ عزَّوَجَلَّ نے اس صبرکے عوض ان کو درستی عطا فرما دی۔
(۶)۔۔۔۔۔۔انہوں نے اللہ تعالیٰ کا مشاہدہ اور دیدار کیا اور اس کی حمد اور شکر بجا لاتے ہوئے اس کی بارگاہ میں سجدہ ریز ہوگئے۔
اے اللہ عزَّوَجَلَّ کے مقرَّب بندو! اس ذات کی قسم جس نے تم پر انعام اور احسانِ عظیم فرمایا! بے شک ہم چاہتے ہیں کہ تم ہماری خامیاں دور کرو،ہماری مدد کرو، اورنبئ مکَرَّم،نُورِ مُجسَّم، رسولِ اَکرم، شہنشاہ ِبنی آدم صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم پر درودِ پاک پڑھنے میں ہمارے ساتھ اپنی آوازوں کو بلند کرو۔ بے شک جو آپ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم پر ایک بار درودپاک پڑھتا ہے اللہ عزَّوَجَلَّ اس پر دس رحمتیں نازل فرماتا ہے، تو یہ نو(9) گنا مزیدرحمت نازل ہوگی، تو کیا کوئی نفع یا فائدہ اس سے بڑ ھ کر ہے؟
حضور سیِّدُ الَمُبَلِّغِیْن،جنابِ رَحْمَۃٌ لِّلْعٰلَمِیْن صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم کا فرمانِ تقرب نشان ہے:'' جس نے مجھ پر ایک بار درود پاک پڑھا اللہ عزَّوَجَلَّ اس پر دس رحمتیں نازل فرماتاہے، اورجس نے دس بار درودپاک پڑھا اللہ عزَّوَجَلَّ اس پر سو رحمتیں بھیجتا ہے، اور جس نے سو بار درودپاک پڑھا اللہ عزَّوَجَلَّ اس پر ہزار رحمتیں نازل فرماتاہے، اورجس نے ہزاربار درود پاک پڑھا میں اور وہ جنت کے دروازے پر ایک ساتھ ہوں گے۔''