Brailvi Books

فَیضَانِ بی بی اُمِّ سُلَیْم
16 - 58
قبیلہ 
مَدِیْنَۃُ الْمُنَوَّرَہ زَادَہَا اللہُ شَرۡفًا وَّ تَعۡظِیۡمًا کی سرزمین پر دو بڑے قبیلے ایک اَوْس اور دوسرا خَزْرَج آباد تھے۔ ”انہیں اور ان کے حلیف قبیلوں کو رَسُولُ اللہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے انصار کا لقب عطا فرمایا تھا۔“ (1)  ان دونوں میں سے ہر ایک کی آگےبہت شاخیں ہیں۔ حضرتِ سیِّدَتُنا اُمِّ سُلَیْم رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنۡہَا کا  تعلق قبیلہ خَزْرَج کی ایک شاخ بنو نجَّار سے ہے، اس لحاظ سے ”آپ خزرجیہ نجَّاریہ ہیں۔“ (2)  
قبیلے کی قدر ومنزلت
بنو نجَّار بڑا قدر ومنزلت کا حامِل قبیلہ ہے کیونکہ اس کی فضیلت میں خود پیارے آقا صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیۡہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم کے فرامین وارِد ہیں جیساکہ بخاری شریف میں حضرت سیِّدنا ابوحُمَیْد ساعِدی رَضِیَ اللہُ تَعَالیٰ عَنۡہُ  سے مروی ہے کہ  نبی اکرم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیۡہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم نے ارشاد فرمایا: بےشک انصار کے گھرانوں میں  بہترین گھرانہ بنو نجار کا ہے،اس کے بعد عَبْدُالْاَشہل کا پھر بنو حارث کا اور  پھر بنو ساعِدہ  کا الغرض انصار کے سب گھرانے ہی بہترین ہیں۔ (3) نیز یہ پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیۡہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم کے دادا جان کا ننہال بھی ہے یعنی  حضرت سیِّدنا عَبْدُ الْمُطَّلِب رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کی والِدہ اسی قبیلے سے تھیں اور جب پیارے آقا صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیۡہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم  (ہجرت فرما کر)  مدینہ طَیِّبہ تشریف لائے تو اسی قبیلے  (کے ایک صحابی حضرت ابواَیُّوب انصاری رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ)  کو آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے


________________________________
1 -    عمدة القارى، كتاب مناقب الانصار، باب مناقب الانصار، ١١ / ٤٩٥.
2 -   اسد الغابة، حرف السين، ام سليم بنت ملحان،  ٧ / ٣٣٣.
3 -    بخارى، كتاب مناقب الانصار، باب فضل دور الانصار، ص٩٥٥، حديث:٣٧٨٩.