٭ بچے کا نام رکھنے کا اختیار بزرگوں کو دے دینا تا کہ وہ اپنی پسند کے مُطَابِق نام کا اِنتخاب فرمائیں، مستحب ہے۔ (1)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
نام، نسب اور کُنْیَت
حضرت اُمِِّ سُلَیْم کا نسب
آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہَا کے والِد کا نام مِلْحَان اور والدہ کا نام مُلَیْکَہ ہے۔ والِد کی طرف سے نسب اس طرح ہے: اُمِّ سُلَیْم بِنْتِ مِلْحَان بن خَالِد بن زَيْد بن حَرَام بن جُنْدُب بن عَامِر بن غنم بن عَدِیّ بن نَجَّار (2) (تَیْمُ الله) بن ثَعْلَبَه بن عمرو بن خَزْرَج (3) اور والِدہ کی طرف سے یہ ہے: اُمِّ سُلَیْم بِنْتِ مُلَيْكَة بِنْتِ مالِك بن عَدِیّ بن زَيْد مناة بن عَدِیّ بن عمرو بن مالِك بن نَجَّار۔ (4)
نام
آپ کے نام کے بارے میں بہت اَقوال ہیں مثلاً سَھْلَہ یا رُمَیْلَہ یا رُمَیْصَاء یا غُمَیْصَاء وغیرہ۔ (5)
کنیت
آپ کی مشہور کنیت اُمِّ سُلَیْم ہے اس کے عِلاوہ ایک کنیت اُمِّ اَنَس بھی آئی ہے۔ (6)
________________________________
1 - شرح نووی، كتاب الآداب، باب استحباب تحنيك المولود الخ، ٥ / ١٤٠، تحت الحديث:٢١٤٤.
2 - طبقات ابن سعد، و من نساء بني عدى بن النجّار، ام سليم بنت ملحان، ٨ / ٣١٢.
3 - الجوهرة فى نسب النبى، عبد المطلب بن هاشم بن عبد مناف، ٢ / ٥.
4 - طبقات ابن سعد، ومن نساء بني عدى بن النجّار، ام سليم بنت ملحان، ٨ / ٣١٢.
5 - عمدة القارى، كتاب الاذان، باب المرأة وحدها تكون صفا، ٤ / ٣٦٤، تحت الحديث:٧٢٧.
6 - اس کے لئے دیکھئے: [بخاری، كتاب الهبة وفضلها والتحريض عليها، باب فضل المنيحة، ص٦٧٥، حديث:٢٦٣٠].