المَلَکوت رہ چکا تھا۔ اس نے وہ دلیل اپنے علمِ باطل کے زور سے( اپنے زُعْمِ فاسد میں) توڑدی۔ آ پ نے دوسری دلیل دی، اس نے وہ بھی( اپنے زُعْمِ فاسد میں) توڑ دی ، یہاں تک کہ آپ نے 360دلیلیں قائم کیں اور اس نے وہ سب( اپنے زُعْمِ فاسد میں) توڑدیں۔اب آپ سخت پریشان ہوئے۔ شیطان نے کہا،اب بول خدا کو کیسے مانتا ہے ؟ آپ کے پیر حضرت سیدنا نجم الدین کُبرٰی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ وہاں سے میلوں دور کسی مقام پر وُضو فرماتے ہوئے چشمِ باطن سے یہ مُناظرہ ملاحَظہ فرمارہے تھے ۔آپ نے وہیں سے آواز دی: رازی! کہہ کیوں نہیں دیتے کہ میں نے خدا کو بغیر دلیل کے ایک مانا۔ امام رازی نے یہ کہا اورکَلِمَہ طَیِّبہ پڑھ کر جان! جان آفرین کے سِپُرد کر دی۔