(صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم )پڑھے جا رہے تھے۔ لالہ موسیٰ کے اَسپتال میں ڈاکٹروں کے جواب دے دینے پر انہیں شہرگجرات کے عزیز بھٹّی اَسپتال لے جایا گیا۔انہیں اَسپتال لے جانے والے اسلامی بھائی کا بَقَسم بیان ہے، اَلْحمدُ لِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ محمدمُنیر حسین عطاری علیہ رحمۃُاللہِ الْبَاری کی زَبان پرپورے راستے اِسی طرح بُلندآواز سے دُرودو سلام اور کَلِمَہ طَیِّبہ کا وِرْد جاری تھا۔ یہ مدنی منظر دیکھ کر ڈاکٹر ز بھی حیران و شَشدر تھے کہ ! یہ زندہ کس طرح ہیں! اور حواس اتنے بحال کہ بُلند آواز سے دُرود وسلام اور کَلِمَہ طَیِّبہ پڑھے جارہے ہیں ! انکا کہنا تھا کہ ہم نے اپنی زندگی میں ایسا باحَوصَلہ اور باکمال مَرْد پہلی مرتبہ ہی دیکھا ہے ۔کچھ دیر بعد وہ خوش نصیب عاشقِ رسول محمدمُنیر حسین عطاّری علیہ رحمۃُاللہِ الْبَاری نےبارگاہِ محبوب ِباری عَزَّوَجَلَّ و صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم میں بصد بیقراری اِس طرح اِستِغاثہ کیا،