ترجَمۂ کنزالایمان:جب ان کا وعدہ آئے گا تو ایک گھڑی نہ پیچھے ہٹیں نہ آگے بڑھیں۔
اور بعض (علمائے کرامرَحِمَہُمُ اللہُ السَّلَام)نے فرمایا کہ زیادَتی ٔعمر کا یہ مطلب ہے کہ مرنے کے بعد بھی اِس کا ثواب لکھا جاتا ہے گویا وہ اب بھی زندہ ہے یا یہ مراد ہے کہ مرنے کے بعد بھی اس کا ذکر خیر لوگوں میں باقی رہتا ہے۔ (رَدُّالْمُحتار ج۹ ص۶۷۸)
دو فرامِینِ مصطَفٰے صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ
{۱}جواللہ اور قیامت پر ایمان رکھتا ہے اُسے چاہئے کہ صِلَہ ٔرِحمی کرے (بخاری ج۴ص۱۳۶ حدیث ۶۱۳۸) {۲} قیامت کے دن اللہ عَزَّوَجَلَّکے عَرش کے سائے میں تین قسم کے لوگ ہوں گے ، (ان میں سے ایک ہے) صِلَۂ رحمی کرنے والا۔
(اَلْفِردَوس بمأثور الْخِطاب ج۲ص۹۹حدیث۲۵۲۶)
اُمُّ الْمؤمِنین حضرتِِ زینب اور صِلۂ رِحمی
اُمُّ الْمؤمِنین حضرتِ سیِّدتنا عائشہ صدّیقہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہَافرماتی ہیں:میں نے حضرتِ زینبرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہَاسے زیادہ د ین دار، زیادہ پرہیزگار، زیادہ سچی ، زیادہ صِلۂ رِحمی اور زیادہ صدقہ کرنے والی کوئی عورَت نہیں دیکھی ۔ (مسلم ص۱۳۲۵حدیث۲۴۴۲)
12ہزار درہم رشتے داروں کو بانٹ دیئے
امیرُالْمُؤمِنِین حضرت سیِّدنا عمر فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُنے اُمُّ الْمؤمِنین حضرتِ زینب رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہَاکی خدمت میں 12ہزار دِرہم بھیجے تو انہوں نے یہ رقم اپنے