۶۔ علامہ عبد الرؤوف صاحب علیہ الرحمۃ ( مرتب فتاوی رضویہ )
۷۔ مفتی عبد المنان صاحب الاعظمی دامت برکاتہم العالیہ ( مرتب فتاوی رضویہ )
حافظ ملت علیہ الرحمۃ نے ۱۹۷۶ ء میں اس دار فانی سے کوچ کیا۔ آپ علیہ الرحمۃ کے وصال کے وقت شہزادہ اعلی حضرت حضور مفتی اعظم ہند علیہ الرحمۃ بلک پڑے اور پھوٹ پھوٹ کر روئے ۔ جب دل کو کچھ سنبھالہ ہوا تو دیر تک حافظ ملت علیہ الرحمۃ کے اوصاف حسنہ بیان فرماتے رہے ۔ پھر فرمایا ۔
''اس دنیا سے جو لوگ چلے جاتے ہیں ان کی جگہ خالی رہتی ہے خصوصا مولوی عبدالعزیز علیہ الرحمۃ جلیل القدر عالم ، مرد مومن ، مجاہد ،عظیم المرتبت شخصیت اور ولی کی جگہ کا پر ہونا بہت مشکل ہے ۔ یہ خلا پر نہیں ہوسکتا ۔ ( مفتی اعظم ہند ۔ ص ۱۳۹)
اللہ عزوجل ہمارے ان بزرگوں کو ہماری جانب سے بہترین جزا عطافرمائے اور ہمیں بھی ان کے نقش قدم پر چلتے ہوئے دین کی خوب خدمت کرنے کی توفیق بخشے ۔ خصوصا دینی مدارس قائم کرنے ، انہیں آباد کرنے اور ان سے بھر پور جانی ومالی تعاون کرنے کی ہمت وتوفیق دے ۔ امین بجاہ سید المرسلین صلی اللہ علیہ والہ وسلم
اللہ عزوجل اہل سنت کے عظیم ادارے المدینۃ العلمیہ کے لئے خدمات انجام دینے والوں کو دارین کی بھلائیاں نصیب کرے جو امام اہل سنت علیہ الرحمۃ اور دیگر اکابر اہل سنت کی کتب ورسائل کی ترویج واشاعت کے لئے کوشاں ہیں ۔
الحمد للہ ادارہ اس میدان میں تجدیدی کردار ادا کررہا ہے ۔ بہت مختصر سے عرصے میں الحمد للہ عزوجل اب تک متعدد کتب ورسائل شائع کرچکا ہے۔ جبکہ بعض رسائل کی طباعت ثانی بھی کی ہے۔ زیر نظر رسالہ ''المصباح الجدید '' بھی اسی سلسلے کی کڑی ہے جس میں حضور حافظ ملت علیہ الرحمۃ نے نہایت دلنشیں انداز میں قوم کے نونہالوں کے لئے تربیتی نکات رقم