Brailvi Books

حق و باطل کا فرق
37 - 50
ہے کہ سوائے ان کی مختصر جماعت کے ساری دُنیا کے مسلمان ان کے نزدیک کافرو مشرک ہیں لہٰذایہ ان کے عقیدہ کامسئلہ ہے کہ وہ اپنی جماعت کے علاوہ ساری دنیا کے مسلمانوں کو کافر و مشرک سمجھتے ہیں جیسا کہ علاّمہ شامی رحمۃ اﷲتعالےٰ علیہ نے فرمایا رد المختارجلد ۶ کتاب الجھاد باب البغاۃ
کماو قع فی زماننا فی اتباع عبدالوھاب الدین خرجو امن نجد وتغلبوا علی ٰالحرمین وکانوا ینتحلون مذھب الحنابلۃ لکنھم اعتقدو ا أنھم ھم المسلمون وان من خالف اعتقاد ھم مشرکون واستباحوا بذلک قتل أھل السنۃ وقتل علما ئھم حتی کسر اﷲتعالی شوکتھم وخرب بلادھم وظفر بھم عساکرالمسلمین عام ثلث وثلاثین مائتین والف ۔
یعنی جیسا ہمارے زمانہ میں عبدالوہاب کے متبعین میں واقع ہوا ، جونجد سے نکل کر حرمین شریف پر قابض ہوئے اور اپنے آپ کو حنبلی مذہب ظاہر کرتے تھے لیکن دراصل ان کا اعتقاد یہ تھا کہ مسلمان صرف وہی ہیں باقی سب مشرک ہیں اسی وجہ سے انہوں نے اہل سنت اور ان کے علماء کاقتل جائزسمجھا ۔یہاں تک کہ اﷲتعالیٰ نے ان کی شوکت توڑی اور ان کے شہرویران کئے اور اسلامی لشکروں کوان پر فتح دی ۱۲۲۳؁ ہجری میں۔ 

    علامہ شامی نے تصریح فرمادی کہ وہابیوں کاعقیدہ ہے کہ وہ اپنے سوا تمام دنیا کے مسلمانوں کو کافر ومشرک ہی جانتے ہیں او ر علمائے دیوبند نجدیوں وہابیوں کے ہم عقیدہ ہیں۔ چنانچہ علمائے دیوبندکے پیشوا مولوی رشید احمد صاحب نے اپنے فتاوی رشیدیہ میں محمد بن عبدالوہاب نجدی کی بہت تعریف کی ہے اسکو متبع سنت عامل بالحدیث شرک بدعت سے روکنے والالکھا ہے ملاحظہ ہو حوالہ نمبر ۲۳نتیجہ یہ نکلا کہ علمائے دیونبد اپنے سواساری دُنیاکے مُسلمانوں کو
Flag Counter