کوّا ہی پیش کرنا چاہیئے تاکہ ہم خرماوہم ثواب (۱)دونوں باتیں حاصل ہوں۔
سوال نمبر ۲۱: کیاکوئی ایسی کتاب ہے جس کا رکھنا اور پڑھنا اور اس پر عمل کرنا علماء دیوبند کے نزدیک عین اسلام اور باعث ثواب ہے ۔
جواب :ہاں وہ کتاب مولوی اسمٰعیل دہلوی کی تقویۃ الایمان ہے اس کارکھنا دیوبندی مذہب میں عین اسلام ہے جیسا کہ مولوی رشید احمد صاحب نے لکھا ہے
حوالہ : فتاوی رشیدیہ حصہ سوم صفحہ ۵۰ ۔ اس کا (یعنی تقویۃ الایمان کا ) رکھنا اور پڑھنا اور عمل کرناعین اسلام اورموجب اجر(۲) کا ہے ۔
فائدہ : جب تقویۃ الایمان کا رکھنا اور پڑھنا عین اسلام ہے توضروری ہے کہ جس شخص نے تقویۃ الایمان نہ پڑھی اور جس نے اپنے پاس نہ رکھی وہ شخص اسلام سے خارج ہے جس کا لازمی نتیجہ یہ ہے کہ تقویۃ الایمان کے لکھنے اور چھپنے سے پہلے کوئی شخص بھی مسلمان نہ تھا اور چھپنے کے بعد بلکہ اسوقت بھی اگر اس معیار سے مسلمان کوجانچاجائے تو کم ازکم پچانوے فیصد مسلمان یقینا اسلام سے خارج ہوجائیں گے ۔
مسلمانو ! مولوی رشید احمد صاحب گنگوہی کی اس کھری متین (۳)کو دیکھو کہ اہلسنت کو مشرک بناتے بناتے انہوں نے خود اپنے ہم مذہبوں کوبھی جن کے پاس تقویۃ الایمان نہیں ہے یا اس کتاب کو جن لوگوں نے پڑھا نہیں کافر کہنے لگے گنگوہی صاحب کے مذہب میں تقویۃ الایمان کا مرتبہ قرآن مجید سے زائد ٹھہرتا ہے ۔ مسلمان کے لئے یہ بے شک ضروری چیز ہے کہ قرآن مجید پرایمان لائے مگر اس کا رکھنا یا پڑھنا عین اسلام نہیں ۔ کیونکہ جس مسلمان کے گھر قرآن مجید نہیں یا جس نے قرآن نہیں پڑھا ہے وہ بھی مسلمان ہے مگر گنگوہی