حوالہ : فتاویٰ رشیدیہ حصہ دوم صفحہ ۱۰ ۔ یہ عقیدہ رکھنا کہ آپ کو (نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کو) علم غیب تھا صریح شرک(۱) ہے ۔فقط
فائدہ:۔مولوی اشرف علی تھانوی صاحب نے اپنی کتاب حفظ الایمان میں حضور اقدس صلی اللہ علیہ والہ وسلم کیلئے علم غیب ثابت کیا ہے بلکہ تھانوی صاحب تو بچوں ،پاگلوں اور تمام جانور وں کیلئے علم غیب ثابت کرتے ہیں۔اب اے دیوبندیو !بولو ،گنگوہی صاحب کے فتوے سے تھانوی صاحب کھلے مشرک ہیں یا نہیں؟
سوال نمبر ۲۰:یہ مشہور کوّاجوبستیوں میں پھرتا ہے ۔نجاست بھی کھاتاہے ۔عموماً مسلمان اس کو حرام جانتے ہیں مگر ہم نے سُنا ہے کہ علمائے دیوبند کے نزدیک حلال ہے ۔ اور اس کاکھانا جائز ہے ۔کیا یہ بات ٹھیک ہے ؟
جواب :دیوبندیوں کے نزدیک یہ کوّا بلاشبہ جائز ہے بلکہ بعض صورتوں میں تو علمائے دیوبند کے نزدیک اس کوّے کاکھانا ثواب ہے فتاویٰ رشیدیہ کاسوال وجواب ملاحظہ ہو۔
حوالہ ۔ فتاویٰ رشیدیہ حصہ دوم صفحہ ۱۴۵ ۔سوال۔ جس جگہ زاغ ِ معروفہ(۲) کو اکثر حرام جانتے ہوں اور کھانے والے کو بُرا کہتے ہوں ایسی جگہ اس کوّا کھانے والے کو کچھ ثواب ہوگا۔ یا نہ ثواب ہوگا نہ عذاب ۔ الجواب : ثواب ہو گا ۔فقط
فائدہ :۔ مولوی رشید احمد صاحب پیشوائے دیوبند نے تصریح فرمادی کہ کوّاکھا نا ثواب ہے مگر نہ معلوم بعض دیوبندی لوگ اس ثواب سے کیوں محروم ہیں اور یہ مفت کا ثواب کیوں چھوڑے ہوئے ہیں ؟ کار ثواب میں شرم نہیں چاہیے بلکہ باعلان کوّا کھا نا چاہے ۔ مفت میں ہم خرماوہم ثواب ، مرغ تو مباح ہی ہے مگر کوّا کھانے پر جب ثواب ملتا ہے تو علمائے دیوبند کی دعوت میں