یہی عبارت ہے علاوہ اس کے اس سے دوہی سطر پہلے صفحہ ۱۰ پر خود مولوی رشید احمد صاحب لکھ چکے ہیں کہ جو شخص حضرات صحابہ کی بے ادبی کرے وہ فاسق ہے فقط اور ظاہر بات ہے کہ صرف فاسق(۱) ہونے سے سنت جماعت سے خارج نہیں ہوتا توپھر کاتب کی غلطی کیسے ہوسکتی ہے؟مولوی رشید احمد صاحب کی پچھلی عبارت پکارکر کہہ رہی ہے کہ کاتب کی غلطی ہرگزنہیں بلکہ گنگوہی صاحب کا عقیدہ ہی ایساہے ۔
سوال نمبر ۱۷ ۔علماء کی توہین و تحقیر کرنے والا (۲)بھی علمائے دیوبند کے نزدیک سنت جماعت سے خارج ہوگایانہیں۔
جواب ۔علماء کی توہین کرنے والے کا سُنت جماعت سے ہونادرکنا ر ایسا شخص تو علماء دیوبند کے نزدیک مسلمان ہی نہیں کافر ہے چنانچہ فتاوی رشیدیہ میں ہے ۔
حوالہ نمبر ۱۷۔ فتاویٰ رشیدیہ حصہ سوم صفحہ ۱۶علماء کی توہین و تحقیر کو چونکہ علماء نے کفر لکھاہے جوبوجہ امرعلم اور دین کے ہو۔
فـائـدہ :۔یہ بات قابل غور ہے کہ صحابہ کی تکفیر کرنے والے کوکافر کہنا تو بڑی بات سُنت جماعت سے بھی خارج نہیں کرتے جیسا کہ حوالہ نمبر ۱۶ میں گزرا اور علماء کی توہین کرنے والے کو دائرہ اسلام سے خارج کرکے کافر کہتے ہیں آخر اس میں کیا حکمت ہے سوائے اس کے اور کیا کہاجاسکتاہے کہ اس میں اپنا بچاؤ مقصود ہے ۔چونکہ خود عالم ہیں ۔ لہٰذا اپنی توہین کا دروازہ بندکیا ہے صحابہ سے کیامطلب کیا غرض۔ ان کی چاہے کوئی کتنی ہی بے ادبی کرے، کافر کہے ،اپنا کیابگڑتا ہے ۔
سوال نمبر ۱۸۔بعض لوگ یہ کہتے ہیں کہ محفل میلاد شریف میں قیام تعظیمی ہوتا ہے اورغلط روایتیں پڑھی جاتی ہیں ۔ اس وجہ سے علمائے دیوبند محفل میلاد شریف کو ناجائز کہتے ہیں۔ورنہ اور کوئی وجہ نہیں ۔ لہٰذا سوال یہ ہے کہ ایسی مجلس میلاد منعقد کرنا جس میں صحیح روایتیں پڑھی