سوال نمبر ۱۔ کیا علماء دیوبند کے نزدیک خدا کے سواکوئی اور بھی مربی خلائق(۱) ہے اگر ان کے عقیدہ میں سوائے خدا کے کوئی دوسرا بھی مربی خلائق ہے تو و ہ کون ہے ۔
جواب ۔ ہاں علماء دیوبند کے نزدیک مولوی رشید احمد صاحب گنگوہی مربی خلائق ہیں جیساکہ مولوی محمود حسن صاحب صد رمدرس مدرسہ دیوبند فرماتے ہیں
حوالہ ۔مرثیہ(۲) رشید احمد مصنفہ مولوی محمود حسن صفحہ ۱۲ پر ہے ۔
خدا ان کا مربی وہ مربی تھے خلائق کے مرے مولا مرے ہادی تھے بیشک شیخ ربّانی
تنبیہ ۔ اس شعر میں مولوی محمود حسن صاحب نے مولوی رشید احمد صاحب کو مربی خلائق لکھا ہے جو رب العالمین کے ہم معنی ہے شاید ضرورت شعری کی وجہ سے رب العالمین نہیں لائے یہ ہے پیشوائے دیوبند کی عقیدت مندی کتنے کھلے لفظوں میں اپنے پیر کو ساری مخلوق کا پالنے والا کہہ رہے ہیں واقعی پیرپرستی اسی کا نام ہے
سوال نمبر۲۔ وہ مسیحا(۳)کون ہے جس نے مردے بھی جلائے اور زندوں کو بھی مرنے سے بچالیا؟کیا علمائے دیوبند میں کوئی ایسا مسیحا ہوا ہے ؟
جواب ۔ ہاں وہ مسیحا اہل دیوبند کے نزدیک مولوی رشید احمد صاحب گنگوہی ہیں چنانچہ مولوی دیوبندی کی شان ارشاد فرماتے ہیں اور پکار کر حضرت عیسیٰ علیہ السلام کواپنے پیر کی مسیحائی(۴) دکھاتے ہیں ۔ حوالہ ۔ مرثیہ رشید احمد مصنفہ محمود حسن صفحہ ۳۳