بیماری تھی جس کے سَبَب ایسا لگا کرتا تھا جیسے آنکھ میں کنکری سی پڑی ہے ۔ ڈاکٹر بھی اِس کے علاج سے عاجِز تھے ۔ اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ وَجَلَّ دعوتِ اسلامی کے مَدَ نی ماحول کی بَرَکت سے مجھے اُس مُوذی مرض سے بھی چھُٹکارا نصیب ہوگیا۔
چھوڑیں مے نَوشیاں، مت بکیں گالیاں
آئیں توبہ کریں قافِلے میں چلو
اے شرابی تو آ، آ جُوآری تو آ
چُھوٹیں بد عادتیں قافِلے میں چلو(1)
صَلُّوا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
(4)بے حَیائی کی نحوست
پیارے اسلامی بھائیو!انسان پر ماحول کے جو انتہائی گہرے اثرات مرتب ہوتے ہیں اس سے انکار ممکن نہیں، اچھا ماحول اچھی سوچ پیدا کرتا ہے تو برا ماحول ذہنوں کو پراگندہ کرتا ہے۔ چنانچہ جس مُعاشَرے میں شرابیوں اور جُواریوں کا راج ہو وہاں بسنے والوں کا ان گناہوں کے اثراتِ بد سے بچنا بَہُت مشکل ہے،کچھ ایسی ہی صورتِ حال ہمارے مُعاشَرے کی ہو چکی ہے،مغرب سے فیشن کے نام پراٹھنے والی فحاشی وعُریانی کی مَسْمُوم (زہریلی) ہوائیں شرم وحَیا کے
(1) وسائلِ بخشش، ص ۶۱۵