تیری ماں کے دل میں تیرے لئے رحم ڈالے گا او ر اس کے دل میں یہ بات ڈال دے گا کہ وہ اللہ عَزَّ وَجَلَّ سے یہ سوال کرے:اے اللہ عَزَّ وَجَلَّ!میرے بیٹے کو بخش دے ۔ پھر اللہ عَزَّ وَجَلَّ تجھے، تیری والدہ کے حوالے کردے گا اور وہ تیرا ہاتھ پکڑ کر تجھے جنت میں لے جائے گی ۔ فرماتے ہیں: صبح ہوئی تو میں فوراً ابنِ ہرون کے پاس گیا اور اپنا پورا خواب کہہ سنایا۔ بخدا! خواب سن کر وہ جھوم اُٹھا اور اس کی روح اس طرح اس کے تن سے جدا ہو گئی جیسا کہ پتھر کو جب پانی میں ڈالا جائے تو وہ آسانی سے ڈوب جاتا ہے۔پھر اس کی تجہیز و تکفین کاانتظام کیا گیا اور میں نے اس کے جنازہ میں شرکت کی۔(1)
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!دیکھا آپ نے !کس طرح شراب کے نشے میں مدہوش اس شخص نے اپنی ماں کو دہکتے تنور میں پھینکا اور ہلاکت اس کا مقدر ٹھہری۔ یاد رکھئے!شراب پینے کے بعد آدمی مدہوشی کے عالم میں بسا اوقات کوئی ایسا کام کر بیٹھتا ہے جس پر وہ ساری زِنْدَگی کفِ افسوس ملتا رہتا ہے۔کیونکہ شراب نوشی ایک ایسی برائی ہے جس کی کوکھ سے مزید برائیاں جنم لیتی ہیں۔(2)
(1) عیون الحکایات،الحکایة السابعة بعد المائة، ص۱۳۵
(2) شراب کے احکام اور اس کی نحوستوں اور نقصانات کے متعلق مزید جاننے کے لیے دعوتِ اسلامی کے اشاعتی ادارے مکتبۃ المدینہ کی مطبوعہ 112 صَفحات پر مشتمل کتاب ”برائیوں کی ماں “کا مُطالعہ کیجئے۔