Brailvi Books

گناہوں کی نحوست
79 - 105
 (3)شراب کی نحوست
  حضرت سَیِّدُنا  مالک بن دینار عَلَیْہِ رَحمَۃُ اللّٰہ ِالْغَفَّار ارشاد فرماتے ہیں: ایک مرتبہ حج کے موسم میں، مَیں خانہ کعبہ کا طواف کر رہا تھا ۔ حاجیوں اور عمرہ کرنے والوں کی اتنی کثرت تھی کہ انہیں دیکھ کر تعجب ہوتا تھا۔ میرے دل میں یہ خواہش اُبھری کہ کاش !کسی طر ح مجھے معلوم ہوجائے کہ ان لوگوں میں سے اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کی بارگاہ میں کون مقبول ہے تاکہ میں اس کو مبارکباد دوں اور جس کے بارے میں معلوم ہوجائے کہ یہ مردود ہے اور بارگاہِ خداوندی میں اس کا حج قبول نہیں تو اس کو نیکی کی دعوت دو ں اور اس کے لئے دعا کروں۔ جب رات کو سویا تو خواب میں کسی کہنے والے نے کہا:اے مالک بن دینار!تُو حاجیوں او ر عمرہ کرنے والوں کے بارے میں فکر مند ہے ؟تو سن !اس مرتبہ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ نے ہر چھوٹے بڑے ، مرد وعورت ، سفیدوسیاہ رنگت والے ، عربی وعجمی الغرض ہر حج اور عمرہ کرنے والے کو بخش دیا ہے لیکن ایک شخص کی مغفرت نہیں کی گئی، اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کا اس شخص پر بَہُت زیادہ غضب ہے اور وہ اس سے ناراض ہے۔ اس کا حج قبول نہیں کیا گیابلکہ اس کے منہ پر مار دیا گیا ہے ۔آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتعالٰی علیہ فرماتے ہیں:اس خواب کے بعد میری جو حالت ہوئی اسے اللہ عَزَّ  وَجَلَّ ہی بہتر جانتا ہے ۔ میں نے یہ گمان کرلیا کہ وہ مغضوب شخص شاید مَیں ہی ہوں اور اللہ عَزَّ  وَجَلَّ مجھ سے ناراض ہے۔ میں