بہت اِدھر کی اُدھر لگاتا پھرنے والا ۔اور اگر تم چاہو تو ہم تمہیں مُعاف کر دیں!اُس نے عرض کی:یاامیرَالْمُومِنِین !مُعاف کر دیجئے آئندہ میں ایسا (یعنی غیبتیں اور چغل خوریاں)نہیں کروں گا۔(1)
مَحبّتوں کے چوروں سے بچو
بُزرگانِ دین رَحِمَہُمُ اللّٰہُ الْمُبِین فرماتے ہیں:عقلوں کے دشمنوں اور مَحَبَّتوں کے چوروں سے بچو ،یہ چور چُغلی کھانے والے ہیں اور چور تومال چُراتے ہیں جبکہ یہ (چغلیاں کرنے والے)لوگ محبتیں چُراتے ہیں۔(2)
اندھیری قبر کا دل سے نہیں نکلتا ڈر کروں گا کیا جو تو ناراض ہو گیا یاربّ
سنوں نہ فُحش کلامی نہ غیبت و چغلی تِری پسند کی باتیں فقط سنا یاربّ(3)
اللہ عَزَّ وَجَلَّ کی بارگاہ میں دعا ہے کہ وہ ہمیں چغلی کے مرض اور چغل خوروں کے فتنوں سے محفوظ فرمائے۔
ترے حبیب اگرمسکراتے آجائیں تو بالیقین اٹھے قبر جگمگا یاربّ
اٰمین بجاہِ النبی الامین صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
(1) اِحیاءُ الْعُلوم،۳ / ۱۹۳
(2) المستطرف، الفصل الثالث فی تحريم السعاية بالنميمة، ۱/۱۵۱
(3) وسائل بخشش، ص ۹۳