حدیث میں آیا ہے کہ چغل خور جنت میں داخل نہیں ہوگا۔(1)
چغلی کے متعلق 6 فرامینِ مصطفےٰ
(1) غیبت، طعنہ زنی، چُغل خوری اور بے گناہ لوگوں کے عیب تلاش کرنے والوں کو اللہ عَزَّ وَجَلَّ (قِیامت کے دن) کُتّوں کی شکل میں اُٹھائے گا۔(2)
(2) چغل خور جنّت میں نہیں جائے گا۔(3)
(3) بے شک چغل خوری اور کینہ پروری دوزخ میں ہے۔(4)
(4) اللہ عَزَّ وَجَلَّ کے نیک بندے وہ ہیں جنہیں دیکھیں تو اللہ عَزَّ وَجَلَّ یاد آجائے اور اللہ عَزَّ وَجَلَّ کے بُرے بندے وہ ہیں جو چُغل خوری کرتے ، دوستوں میں جدائی ڈالتے اور نیک لوگوں کے عیب تلاش کرتے ہیں۔(5)
(5) خبردار!جھوٹ چہرے کو سیاہ کردیتا ہے اور چغل خوری عذابِ قبر (کا باعث) ہے۔(6)
(1) مسلم ، کتاب الایمان ، باب بیان غلظ تحریم النمیمة، ص۶۶ ، حدیث: ۱۰۵
(2) الترغیب والترھیب،كتاب الادب، الترهيب من النميمة، ۳/ ۳۹۵، حدیث:۴۳۳۳
(3) بخاری، كتاب الادب، باب ما یکرہ من النميمة، ۴/۱۱۵، حدیث:۶۰۵۶
(4) الترغيب والترھيب، كتاب الادب، الترهيب من النميمة، ۳/ ۳۹۳، حدیث:۴۳۲۸
(5) مسند احمد، ۶/ ۲۹۱، حدیث ۱۸۰۲۰
(6) مسند ابی یعلٰی، ۶/ ۲۷۲، حدیث:۷۴۰۴