میٹھے میٹھے آقا مکّی مَدَنی مصطَفٰے صَلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم اپنے غلاموں کے حالات سے باخبررہتے، غمزدوں کے سِرہانے تشریف لے جاکر دِلاسے دیتے، خطا کرنے والوں کے خواب میں جا کر اصلاح فرماتے، نیکی کی دعوت پہنچاتے،گناہوں پر توبہ کا حکم فرماتے ،فاصلے مٹاتے اوربچھڑوں کو ملاتے ہیں۔ خُراسانی حاجی صاحِب نے چُغل خور کی باتوں میں آ کر بدگمانی کا شِکار ہوکریک طرفہ ذِہن بنا لیا اِس پر آپ صَلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے خواب میں تَنبِیہ فرمائی۔ اِس سے ہمیں بھی درس ملا کہ نہ خودچُغلی کھائیں نہ یکطرفہ سُن کر دوسرے فریق کے بارے میں کوئی رائے قائم کریں۔ زہے نصیب!بِلا اجازتِ شرعی مسلمان کے خِلاف سننے کی عادت ہی ترک کر دیں کہ اس طرح اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ وَجَلَّ غیبتوں، چغلیوں، بدگمانیوں، عیب دریوں اوردل آزاریوں جیسے مُتَعَدَّدکبیرہ گناہوں اور جہنّم میں لے جانے والے کاموں سے نَجات مل جائیگی۔
چغلی سے گھر کی بربادی
ایک شخص نے کسی کے ہاتھ اپنا ایک غلام فروخت کیا اور خریدار کو کہہ دیا کہ اس غلام میں اورکوئی عیب نہیں، البتہ! چغل خوری کی عادت ہے۔ خریدار نے اس عیب کو حقیر جان کر اسے خریدلیا، وہ غلام اس شخص کی خدمت میں رہنے لگا۔ ایک روز اپنے آقا کی بیوی کے پاس گیا اور کہا:اے بیگم صاحبہ! مجھے افسوس ہے کہ