دوسرے سال بھی تم نے بے توجُّہی سے کام لیا تو میرا دل صدمے سے چُورچُور ہوگیا ۔ اِس پر جنابِ رسالت مآب صَلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے خواب میں کرم فرما کر مجھے دِلاسہ دیا اور تمہارے خواب میں تشریف لاکر جو کچھ ارشاد فرمایا تھا وہ مجھے بتایا۔ خُراسانی حاجی نے خوب نذرانہ پیش کیا ،دست بوسی کی اور پیشانی چومنے کے بعد یکطرفہ بات سُن کر رائے قائم کرکے دل آزاری کا باعث بننے پر عَلوی بُزرگ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتعالٰی علیہ سے مُعافی مانگی۔(1)
اللہ عَزَّ وَجَلَّ کی اُن پر رَحمت ہو اور ان کے صَدقے ہماری بے حساب مَغْفِرَت ہو۔
نہ کیوں کر کہوں یا حبیبی اَغِثنی (2)
اِسی نام سے ہر مصیبت ٹلی ہے
خدانے کِیا تجھ کو آگاہ سب سے
دو عالَم میں جو کچھ خَفی وجَلی (3)ہے (4)
چغل خور کی باتوں میں نہ آئیے
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!اِس حِکایت سے معلوم ہوا کہ ہمارے میٹھے
(1) حجة الله علی العالمین، ص۵۷۱ مُلخّصًا
(2) اے میرے پیارے میری فریادکو پہنچئے
(3) خَفی وجَلی یعنی چُھپا اور ظاہر
(4) حدائقِ بخشِش، ص ۱۸۷