دیکھے ہیں یہ دن اپنی ہی غفلت کی بدولت
سچ ہے کہ برے کام کا انجام برا ہے
یقیناً حَسَد کی یہ تباہ کاریاں دیکھ کر ہر عقل مند شخص خود کو اس سے محفوظ رکھنے یا مبتلا ہونے کی صورت میں اس سے چھٹکارا پانے کی کوشش کرے گا،لہٰذا اس مَرض کو جڑ سے اُکھاڑپھینکنے کے لیے اس کا علاج بیان کیا جاتا ہے۔
حَسَد کا علاج
حجۃ الاسلام حضرت سَیِّدُنا امام غزالی عَلَیْہِ رَحمَۃُ اللّٰہ ِالوَالِی فرماتے ہیں کہ حسد قلب کی بیماریوں میں سے ایک بہت بڑی بیماری ہے اور اس کا علاج یہ ہے:
a حسد کرنے والا ٹھنڈے دل سے یہ سوچ لے کہ میرے حسد کرنے سے ہرگز ہرگز کسی کی دولت و نعمت برباد نہیں ہوسکتی اور میں جس پر حسد کررہا ہوں میرے حسد سے اس کا کچھ بھی نہیں بگڑ سکتا۔ بلکہ میرے حسد کا نقصان دین و دنیا میں مجھ کو ہی پہنچ رہا ہے کہ میں خواہ مخواہ دل کی جلن میں مبتلا ہوں اور ہر وقت حسد کی آگ میں جلتا رہتا ہوں اور میری نیکیاں برباد ہورہی ہیں اور میں جس پر حسد کر رہا ہوں میری نیکیاں قیامت میں اس کو مل جائیں گی۔
پھر یہ بھی سوچے کہ میں جس پر حسد کررہا ہوں۔ اس کو اللہ عَزَّ وَجَلَّ نے یہ نعمتیں دی ہیں اور اس پر ناراض ہو کر حسد میں جل رہا ہوں تو میں گویا اللہ عَزَّ وَجَلَّ