Brailvi Books

گناہوں کی نحوست
64 - 105
(1)	درخت کا جما ہوا رَس) شہد کو خراب کر دیتا ہے۔(1)
(2)	حسد کرنے والے، چغلی کھانے والے اور کاہن کے پاس جانے والے کا مجھ سے کوئی تعلق نہیں اور نہ ہی میرا اس سے کوئی تعلق ہے ۔(2)
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!یہ روایات ہمارے سامنے ’’مرضِ حسد‘‘ کی قباحَت (بُرائی)کو واضِح کررہی ہیں، لہٰذا ہم پر لازِم ہے کہ اگر خود کو اس مرض میں مبتلا پاتے ہیں تو اس کے علاج کی جانب مائل ہوں کہیں اس مرض کے سَبَب ہمارا انجام ’’عِبْرَت ناک ‘‘ نہ ہوجائے۔
حاسِد کا عِبْرَت ناک انجام
 ایک نیک شخص کسی بادشاہ کے پاس بیٹھ کر یہ نصیحت کیا کرتا:اچھے لوگوں کے ساتھ ان کی اچھائی کی وجہ سے اچھا سلوک کرو کیونکہ برے لوگوں کے لئے ان کی برائی ہی کافی ہے۔ایک جاہل کو اس نیک شخص کی(بادشاہ سے) اس قربت پر حسد ہوا تو اس نے اس کے قتل کی سازش تیار کی اور بادشاہ سے کہا :یہ شخص آپ کوبدبودار سمجھتاہے اور اس کی دلیل یہ ہے کہ جب آپ اس کے قریب جائیں گے تو وہ اپنی ناک پر ہاتھ رکھ لے گا تا کہ آپ کی بدبو سے بچ سکے۔ بادشاہ نے اس سے

(1) کنزالعمال، کتاب الاخلاق، الجزء الثالث، ۲/ ۱۸۶، حدیث:۷۴۳۷
(2) مجمع الزوائد، کتاب الادب، باب ماجاء فی الغیبة والنمیمة ، ۸/۱۷۳، حدیث : ۱۳۱۲۶