Brailvi Books

گناہوں کی نحوست
63 - 105
کو جذبۂ حَسَد میں اپنی حریف اور مَدِّ مُقابل سمجھنے لگتی ہے۔ ادھر بیوی یہ سمجھتی ہے کہ اس کا شوہر اس کے بجائے اپنی ماں کو زیادہ وقت دیتا ہے، لہٰذا اس کے دل میں بھی حسد کی آگ بھڑک اٹھتی ہے،پھر جب کبھی ساس کے منہ سے وہ کوئی تلخ بات سنتی ہے تو وہ بھی ترکی بہ ترکی جواب دیتی ہے،یوں ساس اور بہو کے درمیان حسد کی وجہ سےشروع ہونے والی اس جنگ کے شعلے خوش و خرم گھرانے کو اپنی لپیٹ میں لے کر خاکستر کر دیتے ہیں۔ 
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! حسد کی یہ آگ ہمارے معاشرے کے امن وسکون کو جلا کر راکھ کئے جارہی ہے ! مگر ہم ہیں کہ غفلت کی چادر اوڑھے سورہے ہیں۔ یاد رکھئے ! ہماری یہ غفلت ہمیں لے ڈوبے گی اور دنیا کے ساتھ ساتھ آخرت بھی برباد کردے گی۔ 
حسد کے مُتَعَلّق تین فرامینِ مصطفےٰ
(1)	حسد نیکیوں کو اس طرح کھا جاتا ہے جس طرح آگ لکڑی کو کھا جاتی ہے۔(1)
حسد ایما ن کو اس طرح خراب کردیتاہے جس طرح ایلوا(یعنی ایک کڑوے 
(1)  ابو داود، کتاب الادب، باب فی الـحسد، ۴/ ۳۶۰،حدیث:۴۹۰۳