گناہوں سے نجات کے چند مختلف طریقے
(1) حضرت سَیِّدُنا شقیق بلخی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتعالٰی علیہ فرماتے ہیں، ہم نے پانچ چیزوں کو پانچ میں پایا:(۱) گناہوں کے علاج کو نمازِ چاشْتْ میں(۲) قبروں کی روشنی کو تہجّد میں(۳)منکر نکیر کے جوابات کو تلاوتِ قرآن میں(۴) پلْ صراط پر سے سلامت گزرنے کو روزہ اور صدقہ و خیرات میں(۵) حشر میں سایۂ عرش پانے کو گوشہ نشینی میں۔(1)
(2) حضرتِ سَیِّدُنا عبد اللہ بن عُمر رضی اللّٰہ تعالٰی عنہما سے مروی ہے کہ سلطانِ بَحرو بَر صَلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا:جس نے رَمَضان کے روزے رکھے پھر چھ دن شَوّال میں رکھے تو گناہوں سے ایسے نکل گیا جیسے آج ہی ماں کے پیٹ سے پیدا ہوا ہے۔ (2)
حضرتِ سَیِّدُنا عبد اللہ بن عبّاس رضی اللّٰہ تعالٰی عنہما سے مروی ہے کہ سلطانِ ذی شان، رَحمتِ عالمیان صَلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے معتکف کے متعلق ارشاد فرمایا: ھُوَیَعْکِفُ الذُّنُوْبَ یُجْرٰی لَه ٗ مِنَ الْحَسَنَاتِ کَعَامِلِ الْحَسَنَاتِ کُلِّھَا۔یعنی اِعتِکاف کرنے والا گناہوں سے بچارہتا
(1) ملخّصاً منْ شرْح الصّدور، باب فتنة القبر … الخ، فصل فیه فوائد، ص۱۴۷
(2) مجمع الزوائد، کتاب الصیام، باب فیمن صام رمضان …الخ،۳ / ۴۲۵، حدیث:۵۱۰۲