Brailvi Books

گناہوں کی نحوست
45 - 105
پہلے توبہ کیوں نہیں کر لیتے؟ 
پھر آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتعالٰی علیہ نے پانچویں نصیحت یہ فرمائی:جب تمہاری موت واقِع ہو جائے اور قَبْر میں مُنکَرنکِیر تشریف لے آئیں تواُنکو قَبْر سے ہٹا دینا۔عرض کی: سرکار!یہ کیافرما رہے ہیں!میں انہیں کیسے ہٹا سکوں گا !مجھ میں اتنی طاقت کہاں! آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتعالٰی علیہ نے ارشاد فرمایا:جب تم نکِیرَین(نَ۔کِی۔رَین)کو ہٹا نہیں سکتے تو اُنکے سُوالات کے جَوابات کی تیّاری ابھی سے کیوں نہیں کرلیتے؟ 
چھٹی اور آخِری نصیحت کرتے ہوئے فرمایا: اگر قِیامت کے دن تمہیں جہنّم کا حکم سنایا جائے توکہہ دینا:’’ نہیں جاتا۔‘‘عرض کی:حُضُور ! وہاں تو گناہ گاروں کو گھسیٹ کر دوزخ میں ڈال دیا جائے گا۔فرمایا:جب تم اللہ عَزَّ وَجَلَّ کی روزی کھانے سے بھی باز نہیں آسکتے،اُس کے مُلک سے باہَر بھی نہیں نکل سکتے،اُس سے نظر بھی نہیں بچا سکتے،مُنکَر نکِیر کو بھی نہیں ہٹا سکتے اور اگرجہنّم کا حکم سنادیا جائے تواُسے بھی نہیں ٹال سکتے تو پھر گناہ کرنا ہی کیوں نہیں چھوڑ دیتے!اُس شخص پر سَیِّدُنا  ابراہیم بن اَد ھم عَلَیْہِ رَحمَۃُ اللّٰہ ِالْاَکرَم کے تجویز کردہ گُناہوں کے عِلاج کے ان چھ نصیحت آموز مَدَنی پھولوں کی خوشبوؤں نے بَہُت اثر کیا،زار و قِطار روتے ہوئے اُس نے اپنے تمام گناہوں سے سچّی توبہ کرلی اور مرتے دم تک توبہ پر قائم رہا۔(1)

(1) نیکی کی دعوت، ص۳۰۷ بحوالہ تذکرۃالاولیاء، ص ۱۰۰ ملخّصاً