Brailvi Books

گناہوں کی نحوست
39 - 105
فَلَا یُجْزٰۤی اِلَّا مِثْلَہَا (پ۸،الانعام: ۱۶۰)               برائی لائے تو اسے بدلہ نہ ملے گا مگر اس کے برابر۔
کیونکہ گناہ اگر چہ ایک ہی ہو اپنے ساتھ دس بری خصلتیں لے کر آتاہے: (۱)جب بندہ گناہ کرتاہے تو اللہ عَزَّ وَجَلَّ کو غضب دلاتاہے اور وہ اسے پورا کرنے پر قدرت رکھتا ہے۔(۲)وہ(یعنی گناہ کرنے والا) ابلیس ملعون کوخوش کرتاہے۔(۳)جنّت سے دور ہوجاتا ہے۔(۴)جہنّم کے قریب آجاتاہے ۔(۵)وہ اپنی سب سے پیاری چیز یعنی اپنی جان کو تکلیف دیتا ہے۔(۶) وہ اپنے باطن کو ناپاک کربیٹھتا ہے حالانکہ وہ پاک ہوتا ہے۔(۷)اعمال لکھنے والے فرشتوں یعنی کراماً کاتبین کو ایذا  دیتا ہے ۔(۸) وہ نبی کریم صَلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کو روضہ مبارکہ میں رنجیدہ کردیتاہے۔(۹)زمین وآسمان اور تمام مخلوق کواپنی نافرمانی پر گواہ بنا لیتا ہے۔ (۱۰)وہ تمام انسانوں سے خیانت او رربُّ العالمین عَزَّ وَجَلَّ کی نافرمانی کرتا ہے۔(1)
بُرے خاتِمے کا سَبَب
حضرتِ سَیِّدُنا سُفیان ثَوری عَلَیْہِ رَحمَۃُ اللّٰہ ِالْقَوِی اور حضرتِ سَیِّدُنا شیبان راعی عَلَیْہِ رَحمَۃُ اللّٰہ ِالْقَوِی دونوں ایک جگہ اکٹھے ہوئے۔سَیِّدُنا سُفیان ثَوری عَلَیْہِ رَحمَۃُ اللّٰہ ِالْقَوِی ساری رات روتے رہے۔ سَیِّدُنا شیبان راعی عَلَیْہِ رَحمَۃُ اللّٰہ ِالْقَوِی

(1) بحر الدموع، الفصل الثانی عواقب المعصية، ص ۳۰