a اور ایک گناہِ کبیرہ کا تعلق پورے جسم سے ہے:وہ والدین کی نافرمانی کرنا ہے۔(1)
نفس یہ کیا ظلم ہے جب دیکھو تازہ جُرم ہے
ناتُواں کے سر پر اتنا بوجھ بھاری واہ واہ(2)
گناہوں کا انجام
پیارے اسلامی بھائیو!حضرت سَیِّدُنا شیخ ابوطالب مکی عَلَیْہِ رَحمَۃُ اللّٰہ ِالْقَوِی قُوْتُ الْقُلوب میں فرماتے ہیں:زیادہ تر (اپنے نہیں بلکہ) دوسروں کے گناہ ہی دوزخ میں داخِلے کا باعِث ہوں گے جو (حقوقُ العِباد تَلَف کرنے کے سبب) انسان پر ڈال دئیے جائیں گے۔ نیز بے شمار افراد(اپنی نیکیوں کے سبب نہیں بلکہ) دوسروں کی نیکیاں حاصِل کرکے جنَّت میں داخِل ہوں گے۔(3) ظاہرہے دوسروں کی نیکیاں حاصِل کرنے والے وُہی ہوں گے جن کی دنیا میں دِل آزاریاں اور حق تلفیاں ہوئی ہوں گی۔یوں بروزِ قیامت مظلوم اور دُکھیارے فائدے میں رہیں گے۔
دعوتِ اسلامی کے اشاعتی ادارے مکتبۃ المدینہ کی مطبوعہ 300 صَفحات پر مشتمل کتاب آنسوؤں کادریا صَفْحَہ 48پر حضرت سَیِّدُنا امام ابنِ جوزی عَلَیْہِ رَحمَۃُ اللّٰہ ِالْقَوِی فرماتے ہیں:کب تک (نیک)اعمال میں سستی کرو گے ؟ اور کب تک
(1) الزواجر عن اقتراف الکبائر،مقدمة فی تعريف الكبيرة، ۱/ ۲۴
(2) حدائقِ بخشش، ص ۱۳۴
(3) قُوتُ القُلُوب، الفصل السابع والثلاثون فی شرح الکبائر … الخ، ۲/ ۲۵۳