Brailvi Books

گناہوں کی نحوست
36 - 105
حضرت سَیِّدُنا امام ابن حجر ہیتمی عَلَیْہِ رَحمَۃُ اللّٰہ ِالْقَوِی (متوفی ۹۷۴ھ)کی کتاب ”اَ لزَّوَاجِر عَنِ اقْتِرَافِ الْـکَبَائِر“ کا مُطالعہ مفید ہے کیونکہ ان دونوں کتابوں میں بَہُت سے کبیرہ گناہوں کا تذکرہ کیا گیا ہے۔ چنانچہ حضرت سَیِّدُنا ابن حجر ہیتمی شافعی عَلَیْہِ رَحمَۃُ اللّٰہ ِالْکافی اپنی کتاب کے مقدمے میں کبیرہ گناہوں کی مختلف تعریفات ذکر کرنے کے بعد آخر میں حضرت سَیِّدُنا شیخ ابو طالِب مکی عَلَیْہِ رَحمَۃُ اللّٰہ ِالْقَوِی کے حوالے سے نقل فرماتے ہیں کہ  کبیرہ گناہ سترہ ہیں:
a	چار کا تعلق دل سے ہے: (۱)شرک (۲)گناہ پر اصرار (۳)اللہ عَزَّ وَجَلَّ کی رحمت سے مایوسی اور (۴)اللہ عَزَّ وَجَلَّ کی خفیہ تدبیر سے بے خوف رہنا۔
a	چار کا زبان سے: (۱)زنا کی تہمت لگانا (۲)جھوٹی گواہی دینااور (۳)جادو کرنا۔ جادو ہر اس کلام کو کہتے ہیں جو انسان یا اسکے بدن کے کسی حصہ(کی حالت) کو بدل دے (۴)جھوٹی قسم اٹھانا۔ اس سے مراد وہ قسم ہے جس کے ذریعے کسی کا حق باطل کیا جائے یا کسی باطل کو ثابت کیاجائے۔
a	تین کا پیٹ سے: (۱)یتیم کا مال ظلماً کھانا (۲) سود کھانا(۳)ہرنشہ آور چیز پینا۔
a	دوکاشرم گاہ سے: (۱)زنااور (۲)لواطت۔
a	دو کا ہاتھوں سے: (۱)قتل کرنااور (۲)چوری کرنا۔
a	ایک کا پاؤں سے:وہ جہاد سے فرار ہونا ہے۔