Brailvi Books

گناہوں کی نحوست
27 - 105
زنجیر پکڑو اور اس کے منہ میں داخل کر کے اس کی شرمگاہ سے نکالو۔تو وہ مردہ کہنے لگا:یا رب عَزَّ وَجَلَّ! کیا میں قرآن نہیں پڑھا کرتا تھا؟ کیا میں تیرے حرمت والے گھر کاحج نہیں کرتا تھا؟پھر وہ اسی طرح ایک کے بعد دوسری نیکی گنوانے لگا تو میں نے ایک کہنے والے کو یہ کہتے ہوئے سنا:تو لوگوں کے سامنے یہ اعمال کیاکرتا تھا لیکن جب تُوتنہائی میں ہوتا تو نافرمانیوں کے ذریعے مجھ سے اعلانِ جنگ کرتا اور مجھ سے نہیں ڈرتا تھا۔
تیسرا واقعہ
حضرت سَیِّدُنا عبداللہ بن مَدِینی عَلَیْہِ رَحمَۃُ اللّٰہ ِالْقَوِی فرماتے ہیں:ہمارا ایک دوست تھا اس نے ہمیں بتایا کہ میں اپنی زمین کی طرف جارہا تھا کہ راستے میں نمازِ مغرب کا وقت ہوگیا تو میں قریب کے ایک قبرستان کے پاس آیا اور نمازِ مغرب ادا کر کے ابھی وہیں بیٹھا ہوا تھا کہ میں نے قبرستان کی طرف سے رونے کی ایک آواز سنی۔ جس قبر سے رونے کی آواز آرہی تھی میں اس کے قریب آیاتو سنا کہ وہ مردہ کہہ رہا تھا :آہ! بیشک میں روزے رکھا کرتا اور نماز پڑھا کرتا تھا۔یہ سن کرمجھ پر کپکپی طاری ہوگئی تو میں نے قریب کے لوگوں کو بلایا تو انہوں نے بھی وہ باتیں سنیں، اس کے بعد میں اپنی زمین کی طرف چلا گیا اور جب دوسرے دن واپس آکر اسی جگہ نمازپڑھی۔ پھر غروبِ آفتا ب کے انتظار میں وہیں ٹھہرا رہا، پھر نمازِ مغرب