Brailvi Books

گناہوں کی نحوست
26 - 105
پہلا واقعہ
حضرت سَیِّدُنا عبداللہ بن زید رضی اللّٰہ تعالٰی عنہ فرماتے ہیں:میں چاند کی ابتدائی راتوں میں قبرستان کے پاس سے گزرا تو میں نے ایک شخص کو قبر سے نکلتے ہوئے دیکھا وہ زنجیر کھینچ رہا تھا پھر میں نے دیکھا کہ ایک اور شخص اس زنجیر کو پکڑے ہوئے ہے اس دوسرے نے باہر نکلنے والے شخص کو اپنی طرف کھینچا اور اسے قبر میں لوٹا دیا، پھر میں نے اسے اس مردے کو مارتے ہوئے دیکھا او ر مردہ کہہ رہا تھا :کیا میں نماز نہیں پڑھتا تھا؟ کیامیں جنابت سے غسل نہیں کرتا تھا؟ کیا میں روزے نہیں رکھتا تھا؟ تو اس مارنے والے نے جواب دیا:ہاں!کیوں نہیں(تُو واقعی یہ کام تو کرتا تھا) مگر جب تُو تنہائی میں گناہ کیا کرتا تھا تو اس وقت اللہ عَزَّ وَجَلَّ سے نہیں ڈرتا تھا۔
دوسرا واقعہ
حضرت سَیِّدُنا ابراہیم تیمی عَلَیْہِ رَحمَۃُ اللّٰہ ِالْقَوِی فرماتے ہیں:میں موت اور (مرنے کے بعد ہڈیوں کی ) بوسیدگی کو یاد کرنے کے لئے کثرت سے قبرستان میں آتا جاتاتھا، ایک رات میں قبرستان میں تھا کہ مجھ پر نیند غالب آگئی اور میں سو گیا تو میں نے خواب میں ایک کھلی ہوئی قبر دیکھی اور ایک کہنے والے کو یہ کہتے ہوئے سنا :یہ