کے راستے پر چلتے ہوئے رحمٰن عَزَّ وَجَلَّکی خوشی آپ کو مطلوب ہے یا شیطان کی خوشنودی حاصِل کرنے کے لیے گناہوں کی دلدل میں دھنسنا چاہتے ہیں؟یاد رکھئے!نیکی کے راستے پر چلیں گے تو رضائے رَبُّ الْانام کے ساتھ ساتھ بے شمار برکتوں سے بھی نوازے جائیں گے اور اگر گناہ و نافرمانی کے راستے کو اپنائیں گے تو شیطان کی فرمانبرداری اور رحمٰن عَزَّ وَجَلَّکی نافرمانی کے سبب لعنت کا طوق آپ کا مقدر بن جائے گا۔ چنانچہ حضرت سَیِّدُنا وہب رضی اللّٰہ تعالٰی عنہ سے مروی ہے کہ اللہ عَزَّ وَجَلَّ نے بنی اسرائیل کی طرف وحی فرمائی : بندہ جب میری اطاعت کرتا ہے تو میں اس سے راضی ہوجاتا ہوں اور جب میں اس سے راضی ہوجاتا ہوں تو اسے برکتیں عطا فرماتا ہوں۔ (بعض روایتوں میں ہے کہ میری برکت کی کوئی انتہا نہیں) اور جب بندہ میری نافرمانی کرتا ہے تو میں اس سے ناراض ہوجاتا ہوں اور جب میں اس سے ناراض ہوتا ہوں تو اس پر لعنت فرماتا ہوں اور میری لعنت اس کی سات پشتوں تک پہنچتی ہے۔(1)اَلْاَمَان وَالْـحَفِیْظ ۔ہم اس بات سے پناہ مانگتے ہیں کہ ہمارا شمار ان لوگوں میں ہو جن پر اللہ عَزَّ وَجَلَّ نے لعنت فرمائی ہے۔
گناہ آخر گناہ ہے
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! گناہ چھوٹا ہو یا بڑا آخر گناہ ہی ہوتا ہے۔
(1) الزواجر عن اقتراف الکبائر، مقدمة فی تعریف الکبیرة، خاتمة فی التحذیر۔۔الخ، ۱/ ۲۸