یارسول اللہ صَلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم !اَیُّ الْهِجْرَةِ اَفْضَلُ؟ کون سی ہجرت افضل ہے؟توآپ صَلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا: مَنْ هَجَرَ السَّيِّئَاتِ۔ جس نے گناہوں سے ہجرت کی۔(1)
مومن جب گناہ کرتاہے تو اس کے دل پر ایک سیاہ نکتہ بن جاتاہے پھر اگر وہ توبہ کرے اور (گناہ سے) الگ ہو جائے اور بخشش چاہے تو اس کا دل صاف کر دیا جاتاہے اوراگر (توبہ نہ کرے بلکہ) گناہوں میں زیادتی کا مرتکب ہو تو وہ نکتہ پھیل جاتا ہے۔(2)حضرت سَیِّدُنا امام ابنِ حجر ہیتمی شافعی عَلَیْہِ رَحمَۃُ اللّٰہ ِالْکافی فرماتے ہیں:وہ سیاہ نکتہ (گناہوں کی کثرت کی وجہ سے آہستہ آہستہ)پورے دل کو ڈھانپ لیتا ہے اور یہ وہی زنگ ہے جسے اللہ عَزَّ وَجَلَّ نے اپنی کتاب میں اس طرح ذکر فرمایا ہے:
کَلَّا بَلْ ٜ رَانَ عَلٰی قُلُوۡبِہِمۡ مَّا کَانُوۡا یَکْسِبُوۡنَ ﴿۱۴﴾ (پ۳۰،المطففین: ۱۴)
ترجمۂ کنزالایمان: کوئی نہیں بلکہ ان کے دلوں پر زنگ چڑھا دیا ہے ان کی کمائیوں نے۔(3)
(1) الاحسان بترتیب صحیح ابن حبّان،کتاب البر والاحسان،ذکر الاستحباب للمرءان یکون ۔۔الخ، ۱/۲۸۷، حدیث:۳۶۲
(2)ابن ماجه،کتاب الزهد،باب ذکر الذنوب، ۴/ ۴۸۸، حدیث :۴۲۴۴
(3) الزواجر عن اقتراف الکبائر، خاتمہ: فی التحذیر من جملة المعاصی۔۔ الخ، ۱/ ۲۶