ہے کوئی مجھے گناہ کی دعوت پیش کرے اور میں اپنا جسم فروخت کرکے اس سے رقم حاصِل کرکے اپنے بہن بھائیوں کا پیٹ پال سکوں۔ چنانچہ وہ لڑکی تیار ہو کر بازار میں نکلی، پورا دن بازار میں گھومتی رہی مگر اس کی طرف کسی نے دیکھا تک نہیں، تھکی ہاری گھر آئی باپ نے پوچھا: بیٹی! پورا دن کہاں تھی؟ بیٹی نے سر جھکا کر ندامت اور شرم کے ساتھ باپ کو پورا حال بیان کردیا کہ ابا جان!چھوٹے بہن بھائیوں کی بھوک پیاس مجھ سے برداشت نہیں ہوتی، ان کی بھوک پیاس نے مجھے بے قرار کرکے گناہ کی طرف مائل کردیا لیکن عجیب واقعہ ہوا کہ میں پورا دن بازار میں گھومتی رہی مگر کسی شخص نے میری طرف آنکھ اٹھا کر بھی نہیں دیکھا۔ باپ کے لبوں پر ہلکی سی مسکراہٹ آگئی اور اس بزرگ باپ نے ارشاد فرمایا: بیٹی! تجھے کوئی نظر اٹھا کر کیسے دیکھے گا کہ تیرے باپ نے پوری جوانی میں کسی غیر عورت کی طرف نظر اٹھا کر نہیں دیکھا۔
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!دیکھا آپ نے کس طرح ایک باحیا باپ کے پاکیزہ کردار کے اثرات نے اس کی بیٹی کو بدکاری سے بچالیا۔ہمیں بھی اپنے قلب ونگاہ کی حفاظت کرنی چاہئے کہ اس کی برکت سے نہ صرف ہمارے اہلِ خانہ کی نظر بد سے حفاظت ہوگی بلکہ ہمارے مُعاشَرے سے بھی بے حیائی اور بدکرداری کی آفت دور ہوگی۔اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ وَجَلَّ