Brailvi Books

غوثِ پاک کے حالات
52 - 96
وہاں سے ہٹ گئے اورآپ کے سوا وہاں کوئی نہ رہا، وہ آپ کے کپڑوں کے نیچے داخل ہوا اور آپ کے جسم پر سے گزرتاہوا آپ کی گردن کی طرف سے نکل آیا اور گردن پر لپٹ گیا، اس کے باوجود آپ نے کلام کرناموقوف نہ فرمایا اور نہ ہی اپنی جگہ سے اٹھے پھر وہ سانپ زمین کی طرف اُترااور آپ کے سامنے اپنی دُم پر کھڑا ہوگیا اور آپ سے کلام کرنے لگا آپ نے بھی اس سے کلام فرمایا جس کو ہم میں سے کوئی نہ سمجھا۔ 

    پھروہ چل دیا تو لوگ آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کی خدمت میں آئے اورانہوں نے آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ سے پوچھا کہ'' اس نے آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ سے کیا کہااور آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نے اس سے کیا کہا؟'' آپ نے فرمایا کہ ''اس نے مجھ سے کہا کہ'' میں نے بہت سے اولیاء کرام کو آزمایا ہے مگر آپ جیسا ثابت قدم کسی کو نہیں دیکھا۔'' میں نے اس سے کہا:'' تم ایسے وقت مجھ پر گرے کہ میں قضا و قدر کے متعلق گفتگو کر رہا تھا اور تُو ایک کیڑا ہی ہے جس کو قضا حرکت دیتی ہے اور قدرسے ساکن ہو جاتا ہے۔'' تو میں نے اس وقت ارادہ کیا کہ میرا فعل میرے قول کے مخالف نہ ہو۔''(المرجع السابق،ص۱۶۸)
ایک جن کی توبہ:
    حضورسیدناغوث اعظم رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کے صاحبزادے حضرت سیدناابوعبد الرزاق رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ فرماتے ہیں کہ میرے والد گرامی سیدنا شیخ محی الدین عبدالقادر جیلانی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ ا رشادفرماتے ہیں کہ ''میں ایک رات جامع منصور میں نماز پڑھتا تھاکہ میں نے ستونوں پر کسی شے کی حرکت کی آواز سنی پھر ایک بڑا سانپ آیا اور اس نے اپنا منہ میرے سجدہ کی جگہ میں کھول دیا، میں نے جب سجدہ کا ارادہ کیا تو اپنے ہاتھ سے
Flag Counter