Brailvi Books

غوثِ پاک کے حالات
38 - 96
تلقین فرمائی تھی اور میں نے ان سے وعدہ کیا تھا کہ سچ بولوں گا۔''

    توڈاکوؤں کا سردار رو کر کہنے لگا:'' یہ بچہ اپنی ماں سے کئے ہوئے وعدہ سے منحرف نہیں ہوا اور میں نے ساری عمر اپنے رب عزوجل سے کئے ہوئے وعدہ کے خلاف گزار دی ہے۔'' اسی وقت وہ ان ساٹھ ڈاکوؤں سمیت میرے ہاتھ پر تائب ہوا اور قافلہ کا لوٹا ہوا مال واپس کر دیا۔''(بہجۃالاسرار،ذکرطریقہ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ،ص۱۶۸)
   نگاہِ ولی میں یہ تاثیردیکھی

                     بدلتی ہزاروں کی تقدیردیکھی
نگاہ ِ غوث اعظم رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ سے چور قطب بن گیا:
    سیدنا غوث اعظم رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ مدینہ منورہ سے حاضری دے کر ننگے پاؤں بغداد شریف کی طرف آرہے تھے کہ راستہ میں ایک چور کھڑا کسی مسافر کا انتظار کر رہا تھا کہ اس کو لوٹ لے ،آپ رحمۃاللہ تعالیٰ علیہ جب اس کے قریب پہنچے تو پوچھا :''تم کون ہو؟'' اس نے جواب دیا کہ'' دیہاتی ہوں۔''مگرآپ رحمۃاللہ تعالیٰ علیہ نے کشف کے ذریعے اس کی معصیت اور بدکرداری کو لکھا ہوا دیکھ لیااور اس چور کے دل میں خیال آیا:'' شاید یہ غوث اعظم رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ ہیں۔'' آپ رحمۃاللہ تعالیٰ علیہ کو اس کے دل میں پیدا ہونے والے خیال کا علم ہوگیا توآپ رحمۃاللہ تعالیٰ علیہ نے فرمایا:'' میں عبدالقادر ہوں۔''

    تو وہ چور سنتے ہی فوراً آپ رحمۃاللہ تعالیٰ علیہ کے  مبارک قدموں پر گر پڑا اور اس کی زبان پر
یَا سَیِّدِیْ عَبْدَالْقَادِرِشَیْئًا للہِ
 (یعنی اے میرے سردارعبدالقادرمیرے حال پررحم فرمائیے) جاری ہوگیا۔'' آپ کو اس کی حالت پر رحم آگیااور اس کی اصلاح کے لئے بارگاہ الٰہی عزوجل میں متوجہ ہوئے تو غیب سے ندا آئی:''اے غوث اعظم! اس چور کو سیدھا
Flag Counter