Brailvi Books

گھریلوعلاج
6 - 11
رحمۃُ الرَّحمٰن صَفَرا ء کی وَضاحت کرتے ہوئے فرماتے ہیں:''وہ زرد پانی کہ پِتّے میں ہوتا ہے جس کو صَفراء کہتے ہیں۔''( فتاوٰی رضویہ ج 20 ص237)مِراٰۃ جلد 6 صَفْحَہ 2۱8 پر دیئے ہوئے مُفَسّرِشہیر حکیمُ الْاُمَّت حضرتِ مفتی احمد یار خان علیہ رحمۃ الحنّان کے فرمان کا خُلاصہ ہے:''طِبّ میں شہد کو دست آوَر (یعنی دست لانے والا)مانا گیا ہے لہٰذا دَستوں (یعنی ڈائیریا،لُوز مَوشن)میں شہد استِعمال نہ کیا جائے۔''
کیا حدیث میں بتایا ہوا علاج ہر ایک کر سکتا ہے؟
    احادیثِ مبارَکہ میں بیان کردہ علاج بھی اپنی مرضی سے نہیں کرنے چاہئیں۔ بے شک سرکارِ مدینہ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے فرامِینِ والا شان حق، حق اور حق ہی ہیں۔ مگر جو علاج نبیوں کے سرتاج ،صاحِبِ معراج صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے تجویز فرمائے ہیں ہو سکتا ہے وہ خاص خاص مَوقَعوں موسِموں کی مُناسِبتوں اور مخصوص لوگوں کے مزاجوں اور طبیعتوں کے مُوافِق ہوں جیسا کہ حضر تِ مفتی احمد یار خان علیہ رحمۃ الحنّان اِس حدیثِ پاک
فِی الحَبَّۃِالسَّوداءِ شِفاءٌ مِّن کُلِّ داءٍ اِلَّاالسّامَ۔
یعنی کالا دانہ(کلونجی) میں موت کے سِوا ہر بیماری سے شِفاہے'' کے تحت فرماتے ہیں:ہر مرض(میں شِفا)سے مُراد ہر بلغمی اور رطوبت کے اَمراض میں (شفا ہے)، کیونکہ کلونجی گرم اور خشک ہوتی ہے لہٰذا مَرطُوب(یعنی تَری والی)اور سردی کی بیماریوں میں مُفید ہو گی ۔آگے چل کر مزید فرماتے ہیں:یہاں مُراد عرب کی عام بیماریاں ہیں (مِرقات)یعنی کلونجی
Flag Counter