Brailvi Books

غافل درزی
9 - 34
    میں نے بابُ المدینہ( کراچی) کے ایک کارخانے میں ملازمت اختِیار کر لی،وہاں لڑکیاں بھی کام کرتی تھیں ،اس لئے میری عادتیں مزید بگڑ گئیں۔ میں اس قَدَر بُرا بندہ تھا کہ کبھی کبھی تو خود اپنے آپ سے گِھن آتی تھی ۔ ایک روز مجھے پتا چلا کہ میرے ماموں زادبھائی دعوتِ اسلامی کے ادارہ ، جامعۃ المدینہ (گلستانِ جوہرکراچی ) میں درسِ نظامی کررہے ہیں۔ میں ان سے ملنے پہنچا تو وہ انتہائی پُر تپاک طریقے سے مجھ سے ملے، انہوں نے انفرادی کوشِش کرتے ہوئے مجھے دعوتِ اسلامی کے سنّتوں بھرے اجتماع کی دعوت پیش کی جو میں نے قبول کرلی ۔جب میں اجتِماع میں حاضِر ہوا تووہاں مجھے کسی نے امیرِ اَہلسنّت دامت بَرَ کا تُہُمُ العالیہ کے 2 رسائل ''بڈھا پجاری'' اور ''کفن چور کے انکشافات'' تحفے میں دئيے ۔

     میں نے قیام گاہ پر آکر جب وہ پڑھے تو پہلی بار احساس ہوا کہ میں اپنی زندگی برباد کر رہا ہوں ۔ میں نے اُسی وقت گناہوں سے توبہ کی اور پنج وقتہ

با جماعت نماز پڑھنے کی نیّت کرلی اور ہرجُمعرات پابندی کے ساتھ تبلیغِ قراٰن وسنّت کی عالمگیر غیر سیاسی تحریک ، دعوتِ اسلامی کے عالمی مَدَنی مرکز فیضانِ مدینہ میں ہونے والے سنّتوں بھرے اجتماع میں شرکت کرنے لگا۔سلسلہ عالیہ قادریہ رضویہ عطاریہ میں داخل ہو کرامیرِ اَہلسنّت دامت بَرَ کا تُہُمُ العالیہ کامُرید بھی بن گیا ۔        

 اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ عَزَّوَجَلّ ایک ولی کامل سے مرید تو کیا ہوا میری زندگی میں مَدَنی انقلاب برپا ہوگیا۔ ماموں زاد بھائی کی انفرادی کوشش کی بَرَکت سے