کو دیکھئے جن کا ہر لمحہ یادِ الٰہی عَزَّوَجَل میں بسر ہوتا ہے مگر پھر بھی انکِساری کاعالَم یہ ہے کہ اپنی عبادات و رِیاضات کو کسی خاطِر میں نہیں لاتے اور اللہ عَزَّوَجَل کی بے نیازی اور اُس کی خفیہ تدبیر سے ڈرتے ہوئے گِریہ وزاری کرتے ہیں۔اُن غفلت کے ماروں پر صَدکروڑ افسوس کہ نیکی کے نُون کا نُکتہ تک جن کے پلّے نہیں ، اِخلاص کا دُور دُور تک نام و نشان نہیں مگر حال یہ ہے کہ اپنی عبادَتوں کے بُلند بانگ دعو ے کرتے نہیں تھکتے! اللہ عَزَّوَجَل کے نیک بندے گنا ہو ں سے محفوظ ہونے کے باوُجُود خوفِ الٰہی عَزَّوَجَل سے تھر تھراتے کپکپاتے اور ٹَپ ٹَپ آنسو گراتے ہیں ، مگر غفلت شِعار بندوں کا حال یہ ہے کہ بے دھڑک معصیَت کا سلسلہ چلاتے، اپنے گناہوں کا عام اعلان سُناتے اور پھر اس پر زور زور سے قَہقَہے لگاتے ذرا نہیں لجاتے ،کان کھول کر سنئے ! حضرتِ سیِّدُنا ابن عبّاس رضی اللہ تعالٰی عنہما فرماتے ہیں : ’’جو ہنس ہنس کر گناہ کرے گا وہ روتا ہوا جہنّم میں داخِل ہوگا۔‘‘ (مُکاشَفۃُ الْقُلوب ص۲۷۵)
اگر ایمان برباد ہو گیا تو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ہنس ہنس کرجھوٹ بولنے والوں ،ہنس ہنس کر وعدہ خِلافی کرنے والو ں ، ہنس ہنس کر ملاوٹ والا مال بیچنے والوں ،ہنس ہنس کر فلمیں ڈِرامے دیکھنے والوں اور گانے باجے سننے والوں ،ہنس ہنس کر مسلمانوں کو ستانے اور بِلااِجازتِ شَرعی اُن کی دل آزاریاں کرنے والوں کیلئے لمحۂ فکریہ ہے ،اگر اللہ عَزَّ وَجَلَّ ناراض ہوگیا اور اُس کے پیارے مَحبوب صَلَّی اللہُ تَعَالٰی علیہ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم روٹھ گئے اور غفلت کے سبب دِیدہ دلِیری کے ساتھ ہنس ہنس کر