پارہ 28 سُوْرَۃُ الْمُنٰفِقُوْنکی آیت 10 اور 11میں ارشاد ہوتا ہے :
وَ اَنْفِقُوْا مِنْ مَّا رَزَقْنٰكُمْ مِّنْ قَبْلِ اَنْ یَّاْتِیَ اَحَدَكُمُ الْمَوْتُ فَیَقُوْلَ رَبِّ لَوْ لَاۤ اَخَّرْتَنِیْۤ اِلٰۤى اَجَلٍ قَرِیْبٍۙ-فَاَصَّدَّقَ وَ اَكُنْ مِّنَ الصّٰلِحِیْنَ(۱۰) وَ لَنْ یُّؤَخِّرَ اللّٰهُ نَفْسًا اِذَا جَآءَ اَجَلُهَاؕ-وَ اللّٰهُ خَبِیْرٌۢ بِمَا تَعْمَلُوْنَ۠(۱۱)
ترجَمۂ کنزالایمان: اورہمارے دیئے میں سے کچھ ہماری راہ میں خرچ کرو قبل اس کے کہ تم میں کسی کو موت آئے پھر کہنے لگے ، اے میرے رب! تُونے مجھے تھوڑی مدّت تک کیوں مُہْلَت نہ دی کہ میں صَدَقہ دیتا اور نیکوں میں ہوتا، اور ہرگزاللہ (عَزَّ وَجَلَّ)کسی جان کو مُہْلَت نہ دے گا جب اُسکا وعدہ آجائے اور اللہ (عَزَّ وَجَلَّ)کو تمہارے کاموں کی خبر ہے۔
دِلا غافِل نہ ہو یک دَم یہ دنیا چھو ڑ جانا ہے بَغیچے چھوڑ کر خالی زمیں اندر سمانا ہے
تِرا نازُ ک بدن بھائی جو لیٹے سَیج پھولوں پر یہ ہوگا ایک دن بے جاں اِسے کِرموں۱؎ نے کھانا ہے
تُو اپنی موت کو مت بھول کر سامان چلنے کا زمیں کی خاک پر سونا ہے اِینٹوں کا سِرہانا۲؎ ہے
نہ بَیلی۳؎ ہو سکے بھائی نہ بیٹا باپ تے مائی۴؎ تُوکیوں پھرتا ہے سَودائی۵؎ عمل نے کام آناہے
کہاں ہے زَورِ نَمرودی ! کہاں ہے تختِ فِرعونی ! گئے سب چھوڑ یہ فانی اگر نادان دانا ہے
عزیزا! یاد کر جس دن کہ عِزرائیل آویں گے نہ جاوے کوئی تیرے سَنگ اکیلا تُونے جانا ہے
جہاں کے شَغل ۶؎میں شاغِل ۷؎ خداکے ذِکْر سے غافِل کرے دعوٰی کہ یہ دنیا مِرا دائم۸؎ ٹِھکانہ
غُلامؔ اِک دَم نہ کر غفلت حیاتی۹؎ پر نہ ہو غَرَّہ۱۰؎ خدا کی یاد کر ہر دم کہ جس نے کام آنا ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۱ کیڑوں ۲ تکیہ ۳ مددگار ۴ ماں ۵ پاگل ۶ کام ۷ مشغول ۸ ہمیشہ ۹ زندگی ۱۰ مغرور