Brailvi Books

غفلت
2 - 24
میں بَہُت اچّھے اچّھے کھانے کھاؤں گا، بہترین لباس سِلواؤں گا اور بَہُت سارے خُدّام اپناؤں گا ۔ اَلْغَرَض مالدار بن جانے کے سبب وہ راحتوں اور آسائشوں کے تصوُّرات میں گم ہو کر اُ س ر ات ربِّ اکبر  عَزَّوَجَلَّسے یکسر غافِل ہوگیا۔صُبح اِسی دَھن کی دُھن میں مگن مکان سے نکلا، اِتِّفاقاًقبرِستان کے قریب سے اُس کا گزر ہوا، کیا دیکھتا ہے کہ ایک شخص اِینٹیں بنانے کے لیے ایک قَبْر پرمِٹّی گوندھ رہا ہے، یہ منظر دیکھ کر یک دم اُس کی آنکھوں سیغَفلت کا پردہ ہٹ گیا اور اِس تصوُّر سے اُس کی آنکھوں سے آنسو جاری ہوگئے کہ شاید مرنے کے بعد میری قبر کی مٹِّی سے بھی لوگ اینٹیں بنائیں گے،آہ ! میرے عالیشان مکانات اورعُمدہ مَلبوسات وغیرہ دھرے کے دھرے رَہ جائیں گے لہٰذا سونے کی اینٹ سے دل لگانا تو زندگی کوسراسر غفلت میں گنوانا ہے، ہاں اگر دل لگانا ہی ہے تو مجھے اپنے پیارے پیارے اللہ  عَزَّوَجَلَّ سے لگانا چاہئے ۔ چُنانچِہ اُس نے سونے کی اینٹ ترک کی اور زُہد وقَناعت اختیار کی۔
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! 		صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد 
غفلت  کے اَسباب 
        میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!  واقِعی دُنیا کی کثرت کی صُورت میں ملنے والی نعمت میں سراسر غفلت کا اندیشہ ہے، جو دُنیوی نعمت سے دل لگاتاہے وہ غفلت کا شِکار ہو کر رَہ جاتا ہے، غفلت پھر غفلت ہے، غفلت بندے کو ربُّ العزّت  عَزَّوَجَلَّ سے دُور کردیتی ہے ۔