کی آنکھوں اور کانوں میں کیل ٹُھکے ہوئے ہیں۔آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَکی خدمت میں عرض کی گئی:یہ وہ لوگ ہیں جو وہ دیکھتے ہیں جوا نہیں نہیں دیکھنا چاہیے اور وہ سنتے ہیں جو انہیں نہیں سننا چاہیے۔(اَلْمُعْجَمُ الْکبِیر لِلطّبَرانی ج۸ ص۱۵۶ حدیث۷۶۶۶) یعنی حرام دیکھنے اور سننے والوں کی آنکھوں اور کانوں میں کیل ٹُھکے ہوئے ہیں۔ خبردا ر ! شیطان کے دھوکے میں آکر ٹی وی پر خبریں بھی نہ دیکھا کریں کہ خبروں کا بے پردہ عورتوں سے پاک ہونا دشوار ہوتا ہے۔ یاد رکھئے ! مرد عورت کو دیکھے یا عورت مرد کوبشَہوت دیکھے یہ دونوں کام حرام ہیں اور ہر فعلِ حرام جہنَّم میں لے جانے والا کام ہے۔(وَالْعِیاذُ بِاﷲِ تعالٰی)
آنکھوں میں پگھلا ہوا سیسہ
منقول ہے: ’’جو شخص شَہْوت سے کسی اَجْنَبِیَّہ کے حُسن وجمال کو دیکھے گا قیامت کے دن اُسکی آنکھوں میں سِیسہ پگھلا کر ڈالاجائے گا۔‘‘( ھِدایہ ج۲ ص۳۶۸ ) یقیناً بھابھی بھی اَجنَبِیّہ ہی ہے۔ جو دَیْوَر و جیٹھ اپنی بھابھی کو قَصداً دیکھتے رہے ہوں ، بے تکلُّف بنے رہے ہوں ، مذاق مسخری کرتے رہے ہوں ،وہ اللہ عَزَّ وَجَلَّ کے عذاب سے ڈر کر فوراً سے پیشتر سچّی توبہ کر لیں۔بھابھی اگر دَیْوَر کو چھوٹا بھائی اور جیٹھ کو بڑا بھائی کہدے اِس سے بے پردَگی اور بے تکلُّفی جائز نہیں ہو جاتی اور دَیْوَرو بھابھی بد نِگاہی ،آپَسی بے تکلُّفی و ہنسی مذاق وغیرہ گناہوں کی دَلدَل میں مزید دھنستے چلے