Brailvi Books

فاتِحہ اور ایصالِ ثواب کا طریقہ
9 - 26
نورانی لباس
	ایک بُزُرْگ نے اپنے مرحوم بھائی کو خواب میں دیکھ کر پوچھا :کیازِندہ لوگوں کی دُعا  تم لوگوں کو پہنچتی ہے؟ مرحوم نے جواب دیا: ’’ ہاں اللہ عَزَّوَجَلَّکی قسم! وہ نورانی لباس کی صورت میں آتی ہے اسے ہم پہن لیتے ہیں ۔‘‘
 (شَرحُ الصُّدُوْرص۳۰۵) 
جلوۂ یار سے ہو قبر آباد
وَحْشتِ قبر سے بچا یارب!
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! 		صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
نورانی طباق
     مَنقُول ہے:جب کوئی شخص میِّت کو ایصالِ ثواب کرتا ہے تو حضرت جبرئیل عَلَیْہِ السَّلَاماسے نورانی طباق میں رکھ کر قبر کے کَنارے کھڑے ہوجاتے ہیں اور کہتے ہیں : ’’ اے قبر والے ! یہ ہدِیَّہ (یعنی تحفہ) تیرے گھر والوں نے بھیجا ہے قَبول کر۔‘‘ یہ سن کر وہ خوش ہوتا ہے اور اس کے پڑوسی اپنی مَحرومی پر غمگین ہوتے ہیں ۔   	 	      (اَیضاًص۳۰۸) 
قبر میں آہ! گُھپ اندھیرا ہے
فَضْل سے کردے چاند نا یارب !
(وسائلِ بخشش ص۸۸)
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! 		صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
مُردوں کی تعداد کے برابر اَجْر
        فرمانِ مصطَفٰے صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وسلَّم: جو قبرستان میں گیارہ بار سُوْرَۃُ الْاِخْلَاص