ہیں ان کا بھی اعتبارمت کیجئے ۔
{12} اولیائے کرامرَحِمَہُمُ اللہُ السَّلَام کی فاتِحہ کے کھانے کو تعظیماً’’ نَذْر و نیاز‘‘کہتے ہیں اور یہ تَبَرُّک ہے، اسے امیر و غریب سب کھا سکتے ہیں ۔
{13} نیاز اورایصالِ ثواب کے کھانے پر فاتحہ پڑھانے کیلئے کسی کوبُلوانا یا باہر کے مہمان کو کِھلانا شرط نہیں ، گھر کے افراد اگر خود ہی فاتحہ پڑھ کر کھالیں جب بھی کوئی حَرَج نہیں ۔
{14} روزانہ جتنی باربھی کھاناحسبِ حال اچّھی اچّھی نیّتوں کے ساتھ کھائیں ، اُس میں اگر کسی نہ کسی بُزُرْگ کے ایصالِ ثواب کی نیّت کرلیں توخوب ہے۔ مَثَلاً ناشتے میں نیّت کیجئے:آج کے ناشتے کا ثواب سرکارِ مدینہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَاور آپ کے ذَرِیْعے تمام انبیا ئے کرامعَلَیْہمُ السَّلَامکو پہنچے۔دوپَہَر کو نیّت کیجئے:ابھی جو کھانا کھائیں گے(یا کھایا) اُس کا ثواب سرکارِ غوثِ اعظم اور تمام اولیائے کِرامرَحِمَہُمُ اللہُ السَّلَام کو پہنچے،رات کو نیّت کیجئے:ابھی جو کھائیں گے اُس کا ثواب امامِ اہلسنّت امام احمد رضا خان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الرَّحْمٰن اورہر مسلمان مردوعورت کو پہنچے یا ہر بار سبھی کو ایصالِ ثواب کیا جائے اور یہی اَنْسَب (یعنی زیادہ مناسب) ہے۔یاد رہے! ایصالِ ثواب صِرف اُسی صورت میں ہو سکے گا جبکہ وہ کھانا کسی اچّھی نیّت سے کھایا جائے مَثَلاً عبادت پر قوّت حاصِل کرنے کی نیّت سے کھایا تو یہ کھانا کھانا