Brailvi Books

فیضانِ زکاۃ
52 - 149
اگر خود مَدیُون نہ ہومگر مَدیُون کا ضامِن ہوتو؟
    اگر خود مدیُون نہیں مگر مدیُون کا کفیل ہے اور کَفَالَت ۱؎کے روپے نکالنے کے بعد نصاب باقی نہیں رہتا، زکوٰۃ واجب نہیں، مثلاً زید کے پاس 1000 روپے ہیں اوربکرنے کسی سے ہزار قرض ليے اور زید نے اس کی کفالت کی تو زید پر اس صورت میں زکوٰۃ واجب نہیں کہ زید کے پاس اگرچہ روپے ہیں مگربکر کے قرض میں مُسْتَغْرَق ہیں کہ قرض خواہ کواختیار ہے زید سے مطالبہ کرے اورروپے نہ ملنے پر یہ اختیار ہے کہ زید کوقید کرا دے تویہ روپے دَین میں مُسْتَغْرَق ہیں، لہٰذا زکوٰۃ واجب نہیں ۔
 (ردالمحتار، کتاب الزکاۃ، مطلب: الفرق بین السبب والشرط والعلۃ، ج۳، ص۲۱۰)
کیا ہرطرح کا دَین وجوبِ زکوٰۃمیں رکاوٹ بنے گا؟
    جس دَین (یعنی قرض وغیرہ)کا مطالبہ بندوں کی طرف سے نہ ہو اس کا اس جگہ اعتبار نہیں یعنی وہ مانع ِزکوٰۃ نہیں مثلاً نذر وکفارہ و صدقہ فطر و حج و قربانی کہ اگر ان کے مصارف نصاب سے نکالیں تو اگرچہ نصاب باقی نہ رہے زکوٰۃ واجب ہے۔
 (الدرالمختار وردالمحتار، کتاب الزکاۃ، مطلب: الفرق بین السبب والشرط والعلۃ، ج۳، ص۲۱۱. وغیرھما)
سال گزرنے کے بعد مقروض ہو گیا تو؟
    اگرنصاب پرسال گزرنے کے بعدمقروض ہوگیاتو زکوٰۃادا کرنا ہوگی کیونکہ قرض اس وقت زکوٰۃ کی ادا ئیگی میں مانع (رکاوٹ )ہو گا جب زکوٰۃ فرض
۱؎ :اصطلاح شرع میں کفالت کے معنی یہ ہیں کہ ایک شخص اپنے ذمّہ کو دوسرے کے ذمّہ کے ساتھ مطالبہ میں ضم کر (یعنی ملا ) دے یعنی مطالبہ ایک شخص کے ذمہ تھا دوسرے نے بھی مطالبہ اپنے ذمہ لے لیا ۔ تفصیلی معلومات کے لئے بہارِ شریعت حصّہ 12کا مطالعہ کیجئے ۔
Flag Counter