اگرکسی کے پاس بہت ساری کتابیں ہوں تواس پرزکوٰۃواجب نہیں ہوگی کیونکہ کتابوں پر زکوٰۃ واجب نہیں جبکہ تجارت کے لئے نہ ہوں۔
(الدر المختار وردالمحتار،کتاب الزکوٰۃ،مطلب فی زکوٰۃ ثمن المبیع،ج۳،ص۲۱۷)
کرائے پر دیئے گئے مکان پر زکوٰۃ
وہ مکانات جو کرائے پر اٹھانے کے لئے ہوں اگرچہ پچاس کروڑ کے ہوں ان پر زکوٰۃ نہیں ہے ،ہاں! ان سے حاصل ہونے والا نفع تنہا یا دیگر مال کے ساتھ مل کر نصاب کو پہنچ جائے تو زکوٰۃ کی دیگر شرائط پائے جانے پر اس پر زکوٰۃ دینا ہوگی۔
(فتاویٰ رضویہ مُخَرَّجَہ،ج۱۰،ص۱۶۱ملخصاً)
کرائے پر چلنے والی گاڑیوں اور بسوں پر زکوٰۃ
کرائے پرچلنے والی گاڑیوں یا بسوں پر زکوٰۃ واجب نہیں ہوگی، ہاں! ان کی آمدنی پر فرض ہوگی ۔
( فتاویٰ فقیہ ملت،کتاب الزکوٰۃ،ج۱، ص۳۰۶)