Brailvi Books

فیضانِ زکاۃ
35 - 149
سونے چاندی کے برتنوں کا استعمال
    صدرالشریعہ بدرالطریقہ حضرت علامہ مولانا مفتی محمد امجد علی اعظمی علیہ رحمۃ اللہ الغنی بہارِ شریعت حصہ16صفحہ39,38 پر لکھتے ہیں :

    ٭سونے چاندی کے برتن میں کھانا پینا اور ان کی پیالیوں سے تیل لگانا یا ان کے عطر دان سے عطر لگانا یا ان کی انگیٹھی سے بخور کرنا (یعنی دھونی لینا)منع ہے اور یہ ممانعت مرد و عورت دونوں کے لیے ہے۔

    ٭سونے چاندی کے چمچے سے کھانا، ان کی سلائی یا سرمہ دانی سے سرمہ لگانا، ان کے آئینہ میں منہ دیکھنا، ان کی قلم دوات سے لکھنا، ان کے لوٹے یا طشت سے وضو کرنا یا ان کی کرسی پر بیٹھنا، مرد عورت دونوں کے لیے ممنوع ہے۔

    ٭چائے کے برتن سونے چاندی کے استعمال کرنا ناجائز ہے۔

    ٭سونے چاندی کی چیزیں محض مکان کی آرائش و زینت کے لیے ہوں، مثلاً قرینہ سے یہ برتن و قلم و دوات لگا دیے، کہ مکان آراستہ ہوجائے اس میں حرج نہیں۔ يوہيں سونے چاندی کی کرسیاں یا میز یا تخت وغیرہ سے مکان سجا رکھا ہے، ان پر بیٹھتا نہیں ہے تو حرج نہیں۔
جہیز کی زکوٰۃ
    جہیز چونکہ عورت کی ملک ہوتا ہے لہٰذا فرض ہونے کی صورت میں اس کی زکوٰۃ بھی عورت کو دینا ہوگی ۔
Flag Counter