اللہ عَزَّوَجَلَّ کے مَحبوب، دانائے غُیوب، مُنَزَّہٌ عَنِ الْعُیوب صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ والہٖ وسلّم کی خدمت میں ایک عورت آئی، اس کے ساتھ اس کی بیٹی بھی تھی ،جس کے ہاتھ میں سونے کے موٹے موٹے کنگن تھے ۔ آپ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ والہٖ وسلّم نے اس عورت سے پوچھا ''کیا تم ان کی زکوٰۃ ادا کرتی ہو ؟'' اس عورت نے عرض کی ''جی نہیں ۔'' آپ نے ارشاد فرمایا '' کیا تم اس بات سے خوش ہو کہ قیامت کے دن اللہ تعالیٰ تمہیں ان کنگنوں کے بدلے آگ کے کنگن پہنا دے؟''
یہ سنتے ہی اس نے وہ کنگن رسول اللہ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ والہٖ وسلّم کے آگے ڈال دئیے اورکہا :''یہ اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول( صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ والہٖ وسلّم) کے لئے ہیں۔ ''
(سنن ابی داؤد،کتاب الزکوٰۃ،باب الکنزماھو؟الحدیث ۱۵۶۳،ج۲،ص۱۳۷)
سونے چاندی کے زیورات اور برتنوں کی زکوٰۃ
اگر سونے ،چاندی کے زیورات یا برتنوں وغیرہ کی زکوٰۃ روپوں میں دیں تو اصل سونے یا چاندی کی قیمت لیں گے ۔( فتاویٰ امجدیہ ،ج۱،ص۳۷۸)